کارگل جنگ پر بنائی گئی حقائق کے منافی بھارتی فلمیں

26 جولائ 2017
2005  میں ریلیز ہونے والی فلم 'ٹینگو چارلی' میں اجے دیوگن نے اہم کردار ادا کیا تھا—۔اسکرین شاٹ
2005 میں ریلیز ہونے والی فلم 'ٹینگو چارلی' میں اجے دیوگن نے اہم کردار ادا کیا تھا—۔اسکرین شاٹ

بولی وڈ ویسے بھی کئی متنازع موضوعات پر فلمیں بنانے کا عادی ہے، جس کی وجہ سے خود بولی وڈ کو بھارتی سنسر بورڈ کی جانب سے بھی کئی بار پابندیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تاہم یہ فلم انڈسٹری سنسر بورڈ اور عوام کے خدشات کے باوجود بھی متنازع فلمیں بناتی آئی ہے۔

بولی وڈ کی کئی فلمیں جنگ، سرحدی تنازعات پر بھی بنی ہیں، جس کی تازہ مثال سلمان خان کی گزشتہ ماہ ریلیز والی فلم ’ ٹیوب لائٹ‘ ہے، جو بھارت اور چین کے درمیان سرحدی تنازع پر 1962 میں لڑی جانے والی جنگ کے موضوع پر بنائی گئی ہے، یہ فلم بری طرح ناکام ہوئی۔

اسی طرح بولی وڈ نے متعدد فلمیں پاک-بھارت تنازعات اور جنگوں کے پس منظر میں بھی بنائیں، جو ناکام ثابت ہوئیں۔

دیگر جنگوں اور فوجی کشیدگی کی طرح 1999 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کارگل کے مقام پر ہونے والی مختصر جنگ بھی متنازع رہی ہے۔

جنگوں و فوجی مہمات پر نظر رکھنے والے پاکستان و بھارت سمیت دیگر ممالک کے عسکری ماہرین یہ مانتے ہیں کہ 3 ماہ تک جاری رہنے والی کارگل جنگ میں دونوں ملکوں کا بھاری نقصان ہوا۔

پاکستان کی جانب سے اُس وقت کے آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف بھی متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ کارگل جنگ میں پاکستانی فوج نے ہندوستانیوں کو کافی نقصان پہنچایا، تاہم انہوں نے کبھی بھی اس میں یکہ طرفہ جیت کا دعویٰ نہیں کیا۔

لیکن پاکستانی مؤقف سے ہٹ کر بھارتی ماہرین، میڈیا اور بولی وڈ نے ہمیشہ جھوٹ اور فریب سے کام لیا۔

بھارتی میڈیا اور ماہرین کی طرح بولی وڈ نے بھی کارگل وار پر کم از کم 6 ایسی فلمیں بنائیں، جن میں جنگ کے حقائق کو مسخ کرکے پیش کیا گیا اور انڈین فوج کی ناکامی کو چھپانے کی کوشش کی گئی۔

بولی وڈ کی جانب سے کارگل جنگ پر بنائی جانے والی فلموں میں نامور اداکاروں نے کام کیا، جب کہ اس موضوع پر بننے والی فلموں کو مبینہ طور پر بھارتی فوج کی بھی حمایت حاصل رہی۔

حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے اور بھارتی فوج کی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے بنائی گئی یہ فلمیں باکس آفیس پر اچھا بزنس کرنے میں بھی ناکام رہیں۔

غیرحقیقی تاریخ اور پاکستان کی مخالفت میں بنائی گئی ان فلموں کو خود بھارت میں بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑا، کیوں کہ ہندوستان کے کروڑوں لوگ حقائق اور تاریخ سے واقف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہندوستان میں پاکستان مخالف فلم

درج ذیل فلمیں کارگل موضوع پر بنائی گئیں، جن میں بھارتی فوج کی ناکامیوں کو چھپانے کی بھرپور کوشش کی گئی، مگر فلم سازوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

ایل او سی کارگل

—پرومو فوٹو
—پرومو فوٹو

یہ فلم 2003 میں ریلیز کی گئی، ڈائریکٹر جے پی دتا کی اس فلم میں سنجے دت، ایوب خاب، اجے دیو گن، سنیل شیٹھی، سیف علی خان اور ابھیشیک بچن سمیت دیگر اداکار نظر آئے۔

یہ فلم بھارت کی طویل ترین فلموں میں بھی شمار ہوتی ہے، 4 گھنٹے 15 منٹ دورانیے کی اس فلم میں بھارتی فوج کی ناکامیوں کو چھپانے کی خوب کوشش کی گئی۔

دھوپ

—پرومو فوٹو
—پرومو فوٹو

ہدایت کار اشونی چوہدری کی یہ ڈارمہ فلم بھی 2003 میں ریلیز کی گئی، فلم میں کارگل جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے ایک فوجی کیپٹن کے خاندان کی زندگی کو دکھانے کی آڑ میں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔

فلم میں اوم پوری، سنجے سوری، رواتھی اور اداکارہ گل پناگ نے مرکزی کردار ادا کیے۔

اسٹمپڈ

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

ہدایات کار گوروو پانڈے کی اس فلم کی پروڈیوسر اداکارہ روینہ ٹنڈن تھیں، جب کہ انہوں نے ہی فلم میں مرکزی کردار بھی ادا کیا۔

اس فلم کی خاص بات یہ ہے کہ یہ فلم نہ صرف کارگل جنگ بلکہ اُس وقت ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ کے پس منظر میں بنائی گئی،اور دونوں ہی معاملات میں حقائق کو مسخ کیا گیا۔

لکشیا

—پرومو فوٹو
—پرومو فوٹو

ڈائریکٹر فرحان اختر کی اس فلم کو 2004 میں نمائش کے لیے پیش کیا گیا، اس فلم میں ہریتھک روشن نے مرکزی کردار ادا کیا، جب کہ پریٹی زنٹا نے ان کی ساتھی اداکارہ کا رول ادا کیا۔

مزید پڑھیں: 'پاکستان مخالف کردار نہیں کروں گا'

اس فلم میں لداخ میں 2003 میں برفانی تودے تلے دب جانے والی بھارتی فوجیوں کے واقعے کو بھی دکھایا گیا۔

ٹینگو چارلی

—پرومو فوٹو
—پرومو فوٹو

ہدایت کار مانی شنکر کی اس فلم کو 2005 میں ریلیز کیا گیا، اس میں بھی اجے دیوگن اور بوبی دیول نے اداکاری کے جوہر دکھائے۔

یہ فلم بھی کارگل جنگ کے پس منظر میں بنائی گئی، مگر فلم بری طرح ناکام ہوئی۔

موسم

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

ہدایت کار پنکج کپور کی اس فلم میں مرکزی کردار شاہد کپور اور سونم کپور نے ادا کیا، یہ فلم نہ صرف کارگل جنگ کے پس منظر میں بنائی گئی بلکہ اس میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق حقائق کو بھی توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان مخالف بولی وڈ فلم پابندی کا شکار

یہ فلم بھی اچھا بزنس کرنے میں ناکام رہی۔

بولی وڈ کی جانب سے نہ صرف کارگل جنگ بلکہ دونوں ممالک کے درمیان کئی متنازع تنازعات پر بھی یک طرفہ اور غیرحقیقی فلمیں بنائی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کارگل پر جنگ کا آغاز مئی 1999 کے آغاز میں ہوا، جب کہ اس کا اختتام 26 جولائی 1999 کو ہوا، اس وقت پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف اور فوج کے سربراہ جنرل پرویز مشرف تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں