کن افراد میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے؟

25 جولائ 2017
یہ بات سوئیڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات سوئیڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

ہارٹ اٹیک یا دل کا دورہ اکثر جان لیوا ہوتا ہے اور اگر جان بچ بھی جائے تو بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ اس کے دوسرے اٹیک کا خطرہ ہمیشہ موجود رہتا ہے۔

اب ماہرین طب نے بتایا ہے کہ جن لوگوں کے جسم جینیاتی طور پر کیلشیئم کا زیادہ ذخیرہ کرتے ہیں، ان میں اس جان لیوا مرض کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

یہ بات سوئیڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

کیرولینسکا انسٹیٹوٹ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اگرچہ کیلشیئم جسم کے لیے بہت اہم ہے جو کہ جسم میں خون گاڑھا ہونے سے روکنے کے ساتھ ساتھ ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بھی کرتا ہے، تاہم اس کی زیادہ مقدار خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔

مزید پڑھیں : ہارٹ اٹیک سے تحفظ دینے والی 6 عادات

تحقیق کے مطابق جسم میں کیلشیئم کی زیادہ مقدار اور امراض قلب کے درمیان تعلق موجود ہے۔

اس تحقیق کے دوران لگ بھگ دو لاکھ افراد میں مختلف جینز کا جائزہ لیا گیا جو کہ کیلشیئم کے لیول سے جڑے ہوتے ہیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جینیاتی طور پر کیلشیئم کی زیادہ مقدار اکھٹا کرنے والے افراد میں امراض قلب اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ہارٹ اٹیک یا سینے میں جلن کے درمیان فرق کیا ہے؟

محققین کا کہنا تھا کہ کیلشیئم کی سطح میں اضافہ مختلف جان لیوا امراض کا باعث بن سکتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں