موسم گرما آتے ہی لوگوں میں ٹھنڈے پانی پینے کا رجحان بھی بڑھ جاتا ہے اور اس کے بغیر پیاس کی تسکین بھی نہیں ہوتی۔

مگر کیا ٹھنڈا پانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے؟ جیسا کہ چین اور ہندوستان کی قدیم طبی کتابوں میں دعویٰ کیا جاتا ہے۔

اگر اس کا جواب موجودہ عہد کے طبی ماہرین سے لیا جائے تو ان کی رائے ہے کہ سادہ پانی پینا نظام ہاضمہ کے لیے اہم ہے جبکہ ٹھنڈا پانی ہیٹ اسٹروک سے بچاتا ہے۔

تاہم طبی ماہرین کے مطابق دونوں طرح کا پانی جسم پر مختلف طرح کے اثرات مرتب کرتا ہے جو درج ذیل ہیں۔

سادہ پانی

نظام ہاضمہ میں بہتری: نہار منہ سادہ پانی پینا نظام ہاضمہ کو حرکت میں لاتا ہے، جس سے بدہضمی سے بچاﺅ ہوتا ہے جبکہ یہ آنتوں میں دوران خون بڑھا کر قبض کی بھی روک تھام کرتا ہے۔

بلغم میں کمی: سادہ پانی نظام تنفس میں بلغم کے اخراج میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔

درد سے تحفظ : سادہ پانی ٹشوز میں دوران خون بڑھاتا ہے جو کہ جسمانی درد میں کمی لانے میں قدرتی مدد فراہم کرتا ہے۔

تاہم طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ورزش کے بعد سادہ پانی پینے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ اُس وقت جسمانی درجہ حرارت زیادہ ہوتا ہے۔

ٹھنڈا پانی

ورزش کے بعد بہتر: جسمانی ورزش کے بعد جب درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے تو ٹھنڈا پانی اسے کم کرتا ہے۔

ہیٹ اسٹروک سے تحفظ : ماہرین طب کے مطابق موسم گرما میں ٹھنڈا پانی صحت کے لیے بہتر ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ یہ جسم میں فوری طور پر جذب ہوجاتا ہے، خاص طور پر شدید گرمی کے بعد گھر یا دفتر آنے کے بعد اسے پینا فائدہ مند ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق کھانے کے دوران ٹھنڈا پانی کبھی نہیں پینا چاہیے کیونکہ ایسا کرنے سے جسم کو اپنا درجہ حرارت بڑھانے کے لیے بہت زیادہ توانائی صرف کرنا پڑتی ہے، جس سے نظام ہاضمہ سست ہوجاتا ہے جو کہ قبض کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

(نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں)

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں