لاہور: پنجاب حکومت نے سانحہ فیروز پور کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی۔

وزارت داخلہ پنجاب کی جانب سے جے آئی ٹی تشکیل دیئے جانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پانچ رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم آئی جی پنجاب کی درخواست پر انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے سیکشن 19(1) کے تحت تشکیل دی گئی ہے۔

تشکیل دی گئی جے آئی ٹی میں پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی)، انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)، انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) اور کرمنل انویسٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) کے نمائندے شامل ہیں۔

جے آئی ٹی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد اپنی رپورٹ صوبائی حکومت کو پیش کرے گی۔

مزید پڑھیں: لاہور دھماکے کے بعد ہسپتالوں کے باہر رقت آمیز مناظر

خیال رہے کہ گذشتہ روز صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے فیروز پور روڈ پر واقع ارفع کریم ٹاور کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 9 پولیس اہلکاروں سمیت 26 افراد جاں بحق جبکہ 58 افراد زخمی ہوئے تھے۔

مبینہ خودکش دھماکے کی تحقيقات کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکے ميں 10 سے 12 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا جبکہ مبینہ خودکش حملہ آور کے اعضاء کو جائے وقوع سے جمع کرکے علاقے کی جیوفینسنگ مکمل کرلی گئی ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ خودکش حملہ آور کس جانب سے آيا اور دھماکا کرنے والے کا سہولت کار کون تھا جیسے سوالات کے جواب کے لیے تفتيشی ٹيموں نے تحقیقات کا آغاز کرديا ہے۔

قبل ازیں اسپیشل برانچ نے فیروز پور روڈ پر ہونے والے خود کش دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار کی، جس میں کہا گیا تھا کہ حملہ آور کے سر کا کچھ حصہ جائے وقوعہ کے قریب درخت سے ملا۔

تصاویر دیکھیں: پاکستان کے ’دل‘ لاہور پر دہشت گردوں کا وار

ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دھماکے میں 10 موٹر سائیکلیں، 2 کار اور ایک مزدا مکمل تباہ ہوگئی۔

شواہد جمع کرنے کے بعد کرائم سین کو کلیئر قرار دے دیا گیا اور سڑک ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہے جبکہ خود کش حملے کا مقدمہ بھی سی ٹی ڈی تھانے میں درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں