اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ارکان پارلیمنٹ کی چوتھی ٹیکس ڈائریکٹری جاری کردی جس کے مطابق سب سے زیادہ ٹیکس پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جہانگیر ترین نے ادا کیا۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ ڈائریکٹری برائے سال 2016 کے مطابق جہانگیر خان ترین نے 5 کروڑ 36 لاکھ روپے ٹیکس ادا کیا جبکہ سب سے کم ٹیکس سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے ادا کیا جو 4 ہزارروپے ہے۔

وزیراعظم پاکستان اور پاکستان مسلم لیگ نواز (ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف نے گذشتہ برس 25 لاکھ 24 ہزار 213 روپے ٹیکس ادا کیا جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے 1 لاکھ 59 ہزار 609 روپے ٹیکس دیا۔

ڈان نیوز کو موصول ہونے والی ارکان پارلیمنٹ کی چوتھی ٹیکس ڈائریکٹری کے مطابق سال 2016 میں اعوان زیریں میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سید خورشید احمد شاہ نے 1 لاکھ 24 ہزار 215 روپے جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے صرف 50 ہزار روپے ٹیکس جمع کرایا۔

سال 2016 کی ٹیکس ڈائڑیکٹری کے اعدادو شمار کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین نے سب سے زیادہ 5 کروڑ 36 لاکھ روپے ٹیکس ادا کیا جبکہ سب سے کم ٹیکس بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے صرف 4 ہزار روپے ادا کیا۔

چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کی ٹیکس تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار ثنا اللہ زہری نے 14 لاکھ 11 ہزار، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 1 لاکھ 16 ہزار، وزیر اعلی کے پی کے پرویز خٹک نے 8 لاکھ 13 ہزار جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے 95 لاکھ 31 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔

سینیٹر روزی خان کاکڑ نے 4 کروڑ 99 لاکھ 23 ہزار، سینیٹر تاج محمد آفریدی نے 3 کروڑ 52 لاکھ 84 ہزار، جے یوآئی کے سینیٹر طلحہٰ محمود نے 3 کروڑ 24 لاکھ 95 ہزار، سینیٹر فروغ نسیم نے 2 کروڑ 2 لاکھ 33 ہزار 725 روپے، سینیٹر اعتزاز احسن نے 1 کروڑ 38 لاکھ 54 ہزار 835 روپے ٹیکس ادا کیا۔

مسلم لیگ نواز کے مشاہد اللہ خان نے 11 ہزار جبکہ پرویز رشید نے ایک لاکھ 37 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے 46 لاکھ 17 ہزار، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے 11 لاکھ 92 ہزار روپے، وزیر دفاع خواجہ آصف نے 8 لاکھ 31 ہزار، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے 39 لاکھ 83 ہزار جبکہ وزیر قانون زاہد حامد نے 4 لاکھ 2 ہزار روپے کا ٹیکس ادا کیا۔

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے غلام احمد بلور نے صرف 34 ہزار، آفتاب شیرپاو نے 17 لاکھ 97 ہزار، پی ٹی آئی کے اسد عمر نے 63 لاکھ 68 ہزار، پی ایم ایل این کے شاہد خاقان عباسی نے 26 لاکھ 59 ہزار، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے 5 لاکھ 5 ہزار، پی ایم ایل این کے رہنما طلال چوہدری نے 59 ہزار، رانا افضل نے 2 لاکھ 53 ہزار، میاں عبدالمنان نے 5 لاکھ 11 ہزار، عابد شیر علی نے 86 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔

پاکستان مسلم لیگ قائداعظم (پی ایم ایل کیو) کے رہنما چوہدری پرویز الہیٰ 14 لاکھ 82 ہزار، دانیال عزیز نے 62 ہزار، احسن اقبال نے 82 ہزار، حمزہ شہباز نے 70 لاکھ 38 ہزار، ایاز صادق نے 1 لاکھ 4 ہزار، شفقت محمود نے 68 ہزار، رانا تنویر نے 2 لاکھ 62 ہزار، میاں جاوید لطیف نے 34 ہزار، شاہ محمود قریشی نے 18 لاکھ 62 ہزار، اویس لغاری نے 3 لاکھ 46 ہزار، ریاض حسین پیرزادہ 1 لاکھ 11 ہزار، اعجاز الحق نے 3 لاکھ 67 ہزار، افتاب شعبان میرانی نے 1 لاکھ 95 ہزار، غوث بخش مہر نے 19 ہزار، فریال تالپور نے 19 لاکھ 3 ہزار، عزرہ فضل پیچیو نے 5 لاکھ 29 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔

پیر صدرالدین شاہ نے 2 لاکھ 4 ہزار، نوید قمر نے 50 ہزار، فہمیدہ مرزا نے 84 ہزار، نواب یوسف تالپور نے 40 ہزار، شازیہ مری نے 34 ہزار، فاروق ستار نے 39 ہزار، عارف علوی نے 2 لاکھ 1 ہزار، محمود اچکزئی نے 14 ہزار، ظفر اللہ جمالی نے 34 ہزار، جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ نے 1 لاکھ 13 ہزار، سردار یعقوب ناصر نے 6 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔

مالی سال 2016 میں 18 اراکین نے ٹیکس ادا نہیں کیے جن میں قومی اسمبلی کے 2 ارکان رضا حیات ھراج اور محمد طفیل، خیبر پختونخوا اسمبلی کے 1 رکن صالح محمود، پنجاب اسمبلی کے 10 ارکان ملک تیمور مسعود، رائے محمد عثمان کھرل، علی اصغر مندا، محمد اکبر حیات حراج، چوہدری اشفاق احمد، فدا حسین، رانا عبدالروف، مسسز سمیرہ سمیع، مسسز نسیم لودھی اور مسسز حسینہ بیگم شامل ہیں، 5 رکن سندھ اسمبلی ہرگون داس اوجھا، عبدالستار راجپر، علی نواز شاہ، نور احمد بھرگری اور اویس مظفر ٹپی شامل ہیں۔

خیال رہے کہ صوبہ بلوچستان کے تمام ارکان نے ٹیکس گوشوارے جمع کرائے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں