دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ پاکستان انسداد دہشت گردی آپریشنز پر استطاعت سے زیادہ خرچ کر رہا ہے، پاکستان پر الزام تراشیاں انسداد دہشت گردی کی جنگ کو کمزور کرنے کے مترادف ہیں۔

ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا کہ بھارت، پاکستان میں دہشت گردی کی معاونت کر رہا ہے، بھارت کشمیری حریت رہنماوں کو نظربند کرکے مقبوضہ کشمیر کی مقامی تحریک کو دہشتگردی سے منسلک کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے، یہ تحریک کشمیریوں کی اپنی اور نوجوان نسل کو ان کے بزرگوں سے ورثہ میں ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان انسداد دہشت گردی آپریشنز پر استطاعت سے زیادہ خرچ کر رہا ہے، پاکستان نے انسداد دہشتگردی کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، پاکستانی کوششوں کو امریکا سمیت عالمی برادری نے سراہا ہے۔

انہوں نے آپریشن ضرب عضب ردالفساد اور خیبر فور کے حوالے سے کہا کہ یہ پاکستانی عزم کے عکاس ہیں، پاکستان الزام تراشیوں پر یقین نہیں رکھتا، الزام تراشیوں کا سلسلہ قیامِ امن اور انسداد دہشتگردی کی کوششوں کے لیے نقصان دہ ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم میں اضافہ ہوا ہے، 18 ہزار سے زائد کشمیری جبری طور پر لاپتہ ہیں، بھارت کی جانب سے آبروریزی کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا، بھارت کی جانب سے اقلیتوں مسلمانوں, مسیحیوں اور دلتوں کے خلاف مظالم میں اضافہ ہوا ہے اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔

نفیس زکریا نے کہا کہ پاکستان نے پیلٹ گنز کا شکار کشمیریوں کا یورپی ممالک میں علاج کرانے کی پیشکش کی تھی، جس پر بھارت نے انکار کیا، انہوں نے کہا کہ پیشکش اب بھی موجود ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت سمجھوتہ ایکسپریس میں ملوث کرنل پروہت اور دیگر کو تحفظ دے رہا ہے، بھارت آسیم آنند کرنل پروہت اور دیگر کے بارے میں تحقیقات پر اثر انداز ہوا ہے اور اس حوالے سے تحقیقات کے بارے میں آگاہ نہیں کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ افغان سیکیورٹی فورسز کی جانب سے افغانستان میں دو مغوی پاکستانی سفارتی اہلکاروں کی بازیابی کا بتایا گیا ہے، ہم اس پر افغان انتظامیہ کے شکر گزار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان میڈیا میں بیرونی عناصر پاکستان مخالف پروپیگنڈہ کرتے ہیں، پاکستان اور افغانستان تجارتی راہداری معاہدہ کی روشنی میں اہم مذاکرات کابل میں جلد منعقد ہوں گے۔

پاکستانی سفارتی اہلکاروں کی وطن واپسی

بعد ازاں افغانستان میں گذشتہ ماہ اغوا ہونے والے دونوں پاکستان سفارتکار بازیابی کے بعد بے نظیر انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر پہنچ گئے۔

یہ دونوں پاکستانی سفارتکار جان خان اورمحمد اعجاز پی کے 250 پر کابل سے پاکستان پہنچے جن کا بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر وزارت خارجہ کے حکام نے استقبال کیا۔

خیال رہے کہ 16 جون کو جلال آباد سے طورخم جاتے ہوئے پاکستانی قونصلیٹ کے دو سفارتکاروں کو اغوا کر لیا گیا تھا جن کو افغان سیکیورٹی فورسز نے ایک آپریشن کے ذریعے بازیاب کرایا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں