افغانستان نے مشرقی صوبے پکتیکا میں افغان اور امریکی فوج کے مشترکہ آپریشن میں عالمی دہشت گرد تنظیم ’القاعدہ‘ سے تعلق رکھنے والے 2 مشتبہ دہشت گرد ہلاک جبکہ ایک کو گرفتار کرلیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کے مطابق صوبہ پکتیکا کے گورنر کے ترجمان محمد رحمٰن ایاز نے کہا کہ شمالی وزیرستان کی سرحد کے ساتھ واقع پہاڑی علاقے میں یہ لڑائی بدھ کی پوری رات اور جمعرات کی صبح تک جاری رہی۔

مشترکہ آپریشن میں ہلاک ہونے والے مشتبہ القاعدہ رہنماؤں کی شناخت اسد محسود اور گل ولی محسود کے ناموں سے ہوئی، جبکہ گرفتار ہونے والے کو جمال محسود کے نام سے شناخت کیا گیا۔

اشرف غنی،عبداللہ عبداللہ کے استعفے کا مطالبہ

دوسری جانب کابل میں جمعرات کے روز سیکڑوں نوجوان افراد نے ملک، بالخصوص دارالحکومت میں سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر مظاہرے کے دوران افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے استعفے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ افغانستان میں حالیہ ہونے والے بم دھماکوں میں پیر کے روز کا خودکش کار بم دھماکا بھی شامل ہے، جس میں 24 افراد ہلاک اور 42 زخمی ہوئے۔

قبل ازیں 31 مئی کو 2001 میں طالبان کے پسپا ہونے کے بعد کابل میں ہونے والے سب سے تباہ کن خودکش حملے میں 150 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں