اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی نے شاہد خاقان عباسی کو عبوری اور شہباز شریف کو مستقل وزیر اعظم بنانے کے فیصلے کی توثیق کردی۔

پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔

پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’میں کرپشن کی وجہ سے نااہل نہیں ہوا، فخر ہے نااہلی کرپشن کی وجہ سے نہیں ہوئی، میرے دامن پر کوئی داغ یا دھبہ نہیں ہے، کوئی کِک بیک یا کمیشن نہیں لیا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’قوم نے ہمیشہ بھرپور اعتماد کا اظہار کیا، یہ کیا ہو رہا ہے؟ عوام کو فیصلہ کرنا ہے، میں ذہنی طور پر کوئی بھی قربانی دینے کو تیار ہوں، نظریات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا، نظریے کے حصول کے لیے پوری زندگی کی قربانی دینے کو تیار ہوں۔‘

نوازشریف نے شاہد خاقان عباسی کو عبوری وزیر اعظم بنانے کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کے بعد شہباز شریف مستقل وزیر اعظم ہوں گے۔

نواز شریف پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور ان کے حق میں نعرے بھی لگائے گئے۔

قبل ازیں سابق وزیراعظم نواز شریف کی سربراہی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے غیر رسمی مشاورتی اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو مستقل جبکہ سابق وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کو عبوری وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اسلام آباد میں واقع پنجاب ہاؤس میں مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس سے قبل وزیراعظم ہاؤس میں نواز شریف کی سربراہی میں 4 گھنٹے طویل اجلاس منعقد ہوا جس میں پاناما فیصلے کے بعد پارٹی کی سیاسی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

مزید پڑھیں: کیا نواز شریف تاحیات نااہل ہوگئے؟

شہباز شریف کو نواز شریف کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی نشست پر الیکشن جیت کر قومی اسمبلی میں جانا ہوگا، تاہم جب تک شہباز شریف ایوان زیریں نہیں پہنچتے، تب تک قائم مقام وزیراعظم منتخب کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی کو عبوری وزیراعظم بنانے پر اتفاق کیا گیا ہے، اس عہدے کے لیے لیگی رہنما اور سابق وفاقی وزراء رانا تنویر حسین اور خرم دستگیر خان بھی مضبوط امیدوار تھے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا 30 جولائی کو پریڈ گراؤنڈ میں یوم تشکر منانے کا اعلان

خیال کیا جارہا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس میں نواز شریف کی سربراہی میں یہ آخری اجلاس تھا جس میں سبکدوش ہونے والے وزیراعظم کے قریبی ساتھی چوہدری نثار علی، احسن اقبال، ایاز صادق، سعد رفیق، رانا تنویر، شاہد خاقان عباسی اور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف موجود تھے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف پاناما لیکس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو بطور وزیراعظم نااہل قرار دیتے ہوئے فوری طور پر اپنا عہدہ چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

ملکی تاریخ کے سب سے بڑے کیس کا حتمی فیصلہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے سنایا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے بعد نواز شریف وزارت عظمیٰ کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے تھے، جس کے بعد وفاقی کابینہ بھی تحلیل ہوگئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

کاشف حیدر Jul 29, 2017 05:18pm
#نواز شریف کا سارا خاندان نا اہل ہونے کے بعد بھی اگر شہباز شریف کے علاوہ کوئی #وزیرِ اعظم نہیں بنتا ، تو سارے *#لیگی وزیر* یہ سمجھ لیں کہ وہ گاؤں کے وہ *کمّی* ہیں ، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے *" پُتّر پورا پِنڈ وی مر جاۓ ، توں چودھری نئیں بن سکدا "*
`KHAN Jul 29, 2017 10:02pm
@کاشف حیدر اب تبصرے کی گنجائش ہی نہیں بچی۔