ہر ثقافت کے اپنے مصالحے اور جڑی بوٹیاں ہوتے ہیں جو غذائی اعتبار سے کسی پاور ہاﺅس سے کم نہیں ہوتے، ان میں سے ایک ہلدی بھی ہے۔

پاکستان بھر میں اسے عام استعمال کیا جاتا ہے جس کے متعدد فوائد ہیں۔

مزید پڑھیں : شہد کے 9 زبردست فوائد

یہ کھانے کا رنگ اور ذائقہ ہی بہتر نہیں کرتی بلکہ جراثیم کش ہونے کے ساتھ ساتھ مضبوط اینٹی آکسائیڈنٹ مصالحہ بھی ہے۔

اس کے فوائد آپ کو ضرور دنگ کردیں گے۔

جگر کی صفائی

ہم عام طور پر جو کھاتے ہیں، خصوصاً آج کے دور میں، وہ غذا اکثر کیمیکلز، کیڑے مار ادویات اور دیگر آلودگی کی زد میں آتی ہے اور اس کے زہریلے اثرات جگر اور گردوں سمیت جسمانی نظام میں اکھٹے ہوجاتے ہیں جو کہ مختلف امراض کا باعث بنتے ہیں، تاہم ہلدی کا استعمال ان اثرات کو ختم کرتا ہے اور جگر کی صفائی کرکے اسے ٹھیک رکھتا ہے۔

جلد جگمگائے

ہلدی جلد کے مردہ خلیات کی صفائی کے لیے بہترین ہے اور یہ جلد کو جوانی جیسی چمک دینے میں مدد دیتی ہے۔ ہلدی کو دودھ یا دہی میں ملائیں اور اچھی طرح مکس کرکے چہرے یا جسم کے کسی حصے پر لگائیں۔ اسے خشک ہونے تک کے لیے چھوڑ دیں اور نیم گرم پانی سے صاف کردیں، جبکہ اس دوران چہرے کو نرمی سے مساج بھی کرتے رہیں۔

انفیکشن سے تحفظ

ہلدی طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹ اور جراثیم کش مصالحہ ہے جو مختلف انفیکشنز جیسے ای کولی (جو کہ شدید انفیکشن، معدے کے درد، ہیضے اور دیگر مسائل کا باعث بنتا ہے) کی روک تھام کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : دادی اماں کے چار ٹوٹکے اور سائنس

جسمانی وزن میں کمی

یہ مصالحہ ڈائٹنگ کی کوشش کو فائدہ ضرور پہنچا سکتا ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہلدی کے استعمال سے چوہوں میں چربی کے ٹشوز کی نشوونما میں کمی دیکھنے میں آئی، جس سے جسمانی وزن کم ہوا۔ ہلدی کا کھانے میں زیادہ استعمال اس ورم سے بچاتا ہے جو کہ موٹاپے کا باعث بنتا ہے جبکہ چربی گھلنے کی رفتار کو بھی ذرا تیز کردیتا ہے۔

جوڑوں کی تکلیف میں کمی کا امکان

ہلدی میں موجود پولی فینول ایسا اینٹی آکسائیڈنٹ ہے جو کہ ورم کش خصوصیات رکھتا ہے، مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہلدی جوڑوں کے درد، اکڑن اور سوجن میں کمی لانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ جوڑوں کے امراض کے شکار افراد ڈاکٹر کے مشورے سے ہلدی پاﺅڈر کے کیپسول استعمال کرکے ریلیف حاصل کرسکتے ہیں۔

مزاج خوشگوار بنائے

جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ ہلدی جسمانی ورم کے خلاف مفید ہے اور یہ ورم ہی ڈپریشن میں اہم کردار بھی ادا کرتا ہے۔ کچھ سال پرانی ایک تحقیق میں یہ انکشاف سامنے آیا تھا کہ جب ماہویسی کے شکار افراد کو آٹھ ہفتے تک دن میں روزانہ 500 ملی گرام ہلدی کا استعمال کرایا گیا تو ان کے مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب ہوئے۔ ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ہلدی ڈپریشن کی علامات کو کم کرنے کے لیے انتہائی موثر مصالحہ ہے۔

بلڈشوگر کنٹرول کرے

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہلدی کا استعمال بلڈ گلوکوز یا بلڈ شوگر لیول کم اور کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے، خصوصاً ایسے افراد میں جو ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار ہوں، بلڈ شوگر لیول مستحکم رہنے سے ان میں ذہابیطس کی دیگر پیچیدگیوں کاخطرہ بھی کم ہوتا ہے جیسے گردوں کے امراض یا اعصابی نظام کو نقصان پہنچنا۔ اسی طرح یہ مصالحہ ذیابیطس کا شکار ہونے سے بھی بچاسکتا ہے مگر اس حوالے سے سائنسدانوں نے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

الزائمر کا خطرہ کم کرے

کیلیفورنیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ہلدی کا استعمال درمیانی عمر میں یاداشت اور مزاج کو بہتر بنا کر الزائمر امراض کا خطرہ کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق ہلدی میں پائے جانے والا زرد رنگ کا مرکب یا curcumin ممکنہ طور پر دماغی ورم کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو کہ الزائمر امراض اور ڈپریشن جیسی بیماری کا باعث بنتا ہے۔

کینسر سے بچنے کا امکان بڑھائے

ہلدی ورم کش مصالحہ ہے اور جانوروں پر ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ورم کو کنٹرول کرنا کینسر کے بڑھنے کے عمل کو سست کرسکتا ہے بلکہ کینسر سے بھی بچاسکتا ہے اور ہاں کیموتھراپی کے عمل کو بھی زیادہ موثر بناسکتا ہے۔

خون کی شریانوں کے امراض کا خطرہ کم کرے

خون کی شریانوں سے جڑے امراض جیسے ہارٹ اٹیک اور فالج وغیرہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات کا باعث بنتے ہیں، امراض قلب کی چند بڑی وجوہات میں سے ایک جسماین ورم ہے اور ہلدی ورم کش مصالحہ ہے۔ ورم کش خصوصیات کی وجہ سے یہ مصالحہ شریانوں کے امراض سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے جس سے فالج اور دل کے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

کیل مہاسے اور ورم کو صاف کرے

ہلدی کا استعمال کیل مہاسوں کی روک تھام ہی نہیں کرتا بلکہ اسے اکثر چہرے پر لگانا کیل مہاسوں کے نشانات اور ورم کو دور کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔

خراشوں اور جلنے کے زخموں کے خلاف مفید

ہلدی چونکہ قدرتی طور پر جراثیم کش خصوصیات کی حامل ہے اور خراشوں، زخموں اور جلنے وغیرہ کے لیے مفید ہے، جو کہ مرہم کا کام کرتی ہے۔

بڑھتی عمر کی روک تھام

ہلدی اینٹی آکسائیڈنٹ مصالحہ ہے جو کہ جسم کے اندر مضر صحت اجزاءکو بڑھنے سے روکتا ہے اور خلیات کو نقصان سے پہنچا کر عمر بڑھنے سے آنے والی تنزلی کی روک تھام کرتا ہے۔ اسی طرح یہ نئے خلیات کی نشوونما میں بھی مددگار ہے جس سے بڑھتی عمر کے اثرات کو کسی حد تک زائل کرنے میں مدد ملتی ہے۔

یہ بھی دیکھیں : نزلے زکام سے پاک سردیاں یقینی بنائیں قدرتی طریقوں سے

چہرے کے غیرضروری بالوں کو کم کرے

یہ خواتین کے لیے کافی اہم ہے اور ہلدی چہرے کے غیر ضروری بالوں کی نشوونما کی روک تھام میں مدد دیتا ہے۔ اس مقصد کے لیے 1/4 چمچ ہلدی کو ایک چمچ بیسن میں مکس کریں اور پانی ڈال کر پیسٹ بنالیں۔ اسے چہرے پر پندرہ منٹ لگا رہنے دیں اور پھر دھولیں۔ اگر اس ٹوٹکے کو معمول بنالیا جائے تو ایک ماہ کے اندر نمایاں فرق دیکھا جاسکے گا۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں