وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کراچی کے لیے 25 ارب اور حیدر آباد کے لیے 5 ارب روپے کے ترقیاتی پیکج کا اعلان کردیا۔

کراچی میں گورنر سندھ محمد زبیر کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مختلف ملاقاتوں میں سندھ کے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق بات چیت ہوئی، کراچی میں ٹریفک کا نظام بہتر بنانے پر بات ہوئی جبکہ تاجروں کی مشکلات کو بھی ترجیحی بنیاد پر حل کیا جائے گا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’مسلم لیگ (ن) کی حکومت کراچی میں امن کے قیام کے لیے پرعزم ہے، کراچی میں امن کی صورتحال مزید بہتر کی جائے گی، کراچی میں رینجرز اپنا کام کرتی رہے گی اور ضرورت پڑنے پر رینجرز کی ہر ممکن مدد کریں گے۔‘

وزیر اعظم نے کراچی کے لیے 25 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’ترقیاتی پیکج پر گورنر سندھ کی زیر نگرانی جلد کام شروع ہوگا، جبکہ حیدر آباد کے لیے 5 ارب روپے کی اسکیم ہے۔‘

کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے وفد اور دیگر سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ’ملاقات کے دوران ایم کیو ایم سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے مطالبہ کیا نہ کوئی شرط رکھی بلکہ صرف مسائل سے آگاہ کیا، ایم کیو ایم نے کسی شرط کے بغیر ہمارا ساتھ دیا، ایم کیو ایم نے مشکلات کا ذکر کیا اگر جائز ہوئیں تو حل کریں گے جبکہ غوث علی شاہ کے ساتھ ملاقات سیاسی نہیں ذاتی تھی۔‘

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے اسلام آباد تا لاہور ریلی میں عدلیہ مخالف بیانات سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ ’نواز شریف اپنے گھر جارہے ہیں، انہوں نے کسی ادارے کو ہدف نہیں بنایا اور نہ ایسی کوئی بات کی کہ ان کے بیانات پر پابندی لگائی جائے۔‘

واضح رہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ ایک روزہ سرکاری دورے پر کراچی پہنچے تھے۔

کراچی آمد پر گورنر سندھ محمد زبیر اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیر اعظم کا استقبال کیا، وزیر داخلہ احسن اقبال بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

نومنتخب وزیراعظم نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔

مزار قائد پر حاضری کے بعد وزیراعظم نے گورنر ہاؤس میں گورنر سندھ محمد زبیر سے ملاقات کی، جہاں کراچی میں امن و امان کی صورتحال اور شہر میں ہونے والے ترقیاتی کام بھی زیر بحث آئے۔

بعد ازاں شاہد خاقان عباسی نے گورنر ہاؤس میں ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے وفد سے بھی ملاقات کی، جہاں انہوں نے اسمبلی میں ووٹ دینے پر ایم کیو ایم کا شکریہ ادا کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں