ورچوئل کرنسی بٹ کوائن کی جانب سے ریکارڈ بنانے کا سلسلہ جاری ہے اور اس نے 4000 ڈالرز کی حد کو بھی عبور کرلیا ہے۔

اس وقت دنیائے انٹرنیٹ کی اس کرنسی کے ایک یونٹ یا یوں کہہ لیں کہ ایک روپے کی قیمت 4314 ڈالرز (4 لاکھ 54 ہزار روپے سے زائد) پر پہنچ چکی ہے۔

یعنی ایک بٹ کوائن سے 10 تولے تک سونا خریدا جاسکتا ہے۔

حیران کن امر یہ ہے کہ یکم اگست کو بٹ کوائن کی قیمت 2643 ڈالرز تھی جب اسے دو حصوں میں تقسیم کیا گیا، جس کے بعد سے اس کی قدر دو ہفتے میں 57 فیصد تک بڑھ چکی ہے جبکہ 2017 کے دوران 335 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔

مزید پڑھیں : بٹ کوائن کی قیمت پہلی بار 3 ہزار ڈالرز سے تجاوز

ماہرین کے مطابق بٹ کوائن کی سکیل ایبلیٹی اور ٹرانزیکشن کے لیے تیز پراسیس نے اس کی قیمت میں نمایاں اضافے میں کردار ادا کیا ہے اور یہ جلد پانچ ہزار ڈالرز کی حد بھی عبور کرسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : دنیائے انٹرنیٹ کی کرنسی

تاہم انہوں نے کہا ہے کہ اس قیمت کے حوالے سے لوگوں کو زیادہ پرجوش نہیں ہونا چاہئے کیونکہ قیمت کا برقرار رہنا بہت مشکل ہوگا اور یہ جلد گر کر تین ہزار ڈالرز سے نیچے آسکتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ بٹ کوائن کی قیمت گزشتہ سال مئی میں صرف 443 ڈالرز تھی اور ایک سال میں اتنا اضافہ حیران کن ہے۔

یہ بٹ کوائن کے لیے ایک سنگ میل ہے کیونکہ اسے ڈیجیٹل گولڈ بھی قرار دیا جاتا ہے۔

کسی حقیقی کرنسی کے مقابلے میں بٹ کوائنز ہر طرح کے ضابطوں یا حکومتی کنٹرول سے آزاد ہے اور اس کا استعمال بہت آسان ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایک بٹ کوائن 5 تولے سونے سے بھی مہنگا

اس وقت اسے متعدد ممالک جیسے کینیڈا، چین اور امریکا وغیرہ میں استعمال کیا جارہا ہے تاہم دنیا میں انٹرنیٹ تک رسائی رکھنے والا ہر شخص اس کرنسی کو خرید سکتا ہے۔

اس کرنسی کی لین دین کے لیے صارف کا لازمی طور پر بٹ کوائن والٹ اکاؤنٹ ہونا چاہئے جسے بٹ کوائن والٹ اپلیکشن ڈاؤن لوڈ کرکے بنایا جاسکتا ہے۔ والٹ اکاؤنٹس کو پے پال، کریڈٹ کارڈز یا بینک اکاؤنٹس وغیرہ کے ذریعے بٹ کوائنز خریدنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ مائیکروسافٹ سمیت انٹرنیٹ پر کام کرنے والی سینکڑوں کمپنیاں بٹ کوائنز کو قبول کرتی ہیں، جن میں سوشل گیمنگ سائٹس جیسے زینگا، بلاگ ہوسٹنگ ویب سائٹس جیسے ورڈ پریس اور آن لائن اسٹورز جیسے ریڈیٹ اور اوور اسٹاک ڈاٹ کام وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

اس وقت دنیا بھر میں لاکھوں بٹ کوائن گردش کررہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں