فیس بک نے سفید فام نسل پرستوں کے فیس بک اور انسٹاگرام اکاﺅنٹس بین کردیئے ہیں جس نے گزشتہ دنوں امریکی ریاست ورجینیا کے علاقے شارلوٹزویل میں نکالی جانے والی پرتشدد ریلی کا حصہ تھے۔

فیس بک کی ترجمان نے امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹیڈ پریس کو بتایا کہ کرسٹوفر کانٹویل کے دونوں سوشل میڈیا ایپس کے اکاﺅنٹس کو ہٹا دیا گیا ہے جبکہ ایک پیج کو ان کے پوڈ کاسٹ سے منسلک کردیا گیا ہے۔

کرسٹوفر کانٹویل کی تصاویر وائس نیوز ڈاکومینٹری میں سامنے آئی تھیں جس میں ریلی اور اس کے بعد کے حالات پر روشنی ڈالی گئی تھی۔

اس کے علاوہ فیس بک نے کم از کم سفید فام نسل پرست تحریک سے تعلق رکھنے والے آٹھ پیجز کو بھی ختم کردیا ہے۔

ترجمان ک مطابق نفرت انگیز تقریر اور ادارے کمپنی کی پالیسیوں کی خلاف ورزی ہیں اور اسی بنیاد پر ایکشن لیا گیا ہے۔

کرسٹوفر کانٹویل نے اس ریلی کے لیے آن لائن مہم چلائی تھی۔

نیو ہیمپشائر سے تعلق رکھنے والے اس شخص کو سدرن پورٹی لاءسینٹر نے انتہا پسند قرار دیا ہے۔

ویک اینڈ پر نکالی جانے والی اس ریلی میں پرتشدد واقعات میں ایک شخص ہلاک اور انیس زخمی ہوگئے تھے، جس کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردعمل بھی سامنے آیا تھا۔

فیس بک کی پابندی کے حوالے سے کرسٹوفر کانٹویل کا ردعمل سامنے نہیں آسکا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں