اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے کشمیر کی حریت پسند تنظیم حزب المجاہدین کو دہشت گرد تنظیم قرار دینا مایوس کن ہے۔

دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد گذشتہ 70 برس سے جاری ہے جو کہ ایک جائز فعل ہے اور پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ 70 برس میں بھارتی قابض افوج نے نہتے کشمیریوں پر طاقت کا بے جا استعمال کیا جو کہ اب بھی جاری ہے۔

پاک-بھارت تعلقات کے حوالے سے دفترخارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں بنیادی مسئلہ کشمیر کا ہے جس کو بات چیت کے ذریعے ہی حل ہی کرنا ہو گا۔

مزید پڑھیں: ’بھارت، افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے‘

واضح رہے کہ گذشتہ روز امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے مقبوضہ کشمیر کی حریت پسند تنظیم حزب المجاہدین کو بھارت کے قبضے کے خلاف حالیہ احتجاج پر دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر لیا تھا، اس سے قبل امریکی حکومت حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کو بھی 'عالمی دہشت گرد' قرار دے چکی ہے۔

اقلیتوں کی آزادی سے متعلق امریکی رپورٹ صرف 'میڈیا رپورٹ'

نفیس زکریا نے بتایا کہ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ ریکس ٹیلرسن کی جانب سے جاری کی گئی اقلیتوں کو آزادی حاصل نہ ہونے کی رپورٹ میں بھارت کا بھرپور ذکر ہے، تاہم ابھی تک اقلیتوں کے حوالے سے امریکی رپورٹ ایک 'میڈیا رپورٹ' ہی ہے، جو مختلف ممالک میں مذہبی آزادی کی عکاسی کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا نے انسداد ہشت گردی کی کوششوں میں ہمیشہ پاکستان کی قربانیوں کو سراہا جبکہ امریکہ نے بارہا کہا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو سراہتا ہے۔

واضح رہے کہ ریکس ٹیلرسن نے '2016 میں مذہبی آزادی کے حوالے سے سالانہ امریکی رپورٹ' کے اجراء کے موقع پر الزام عائد کیا تھا کہ پاکستان میں مذہبی آزادی کی صورتحال بہتر نہیں، جہاں توہین کے الزامات پر 2 درجن سے زائد لوگ سزائے موت یا عمر قید کی سزا جھیل رہے ہیں۔

اس رپورٹ میں بھارت میں گائے ذبح کرنے پر مسلمانوں پر تشدد کے حوالے سے بھی متعدد واقعات کو نمایاں کیا گیا تھا۔

واہگہ بارڈر پر بلند پرچم کے ذریعے جاسوسی کا الزام 'مضحکہ خیز'

ترجمان دفتر خارجہ نے واہگہ بارڈر پر 400 فٹ بلند پرچم کو بھارت کی جانب سے جاسوسی کے لیے استعمال کرنے کے الزام کو 'مضحکہ خیز' قرار دیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہندو دہشت گرد تنظیمیں پاکستان میں بھی دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں، جبکہ بھارت، افغانستان کی سرزمین بھی پاکستان کے خلاف استعمال کرتا ہے۔

نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کی کُھل کر مخالفت کی اور اس حوالے سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا بیان ریکارڈ پر موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیریوں نے بھارت کا یوم آزادی ’یوم سیاہ‘ کے طور پر منایا

انہوں نے بتایا کہ بھارت کی پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں کے حوالے سے اقوام متحدہ میں ڈوزیئر جمع کروا دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ واہگہ بارڈر پر پاکستان کے 70 ویں جشن آزادی کی تقریب کے دوران چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ نے جنوبی ایشیا کے سب سے بڑے جبکہ دنیا کے آٹھویں بڑے پاکستانی پرچم کو لہرایا۔

اس پر چم کے حوالے سے بھارت نے اعتراض کیا تھا کہ پاکستان اس پرچم کو بھارتی حدود کی جاسوسی کے لیے استعمال کرے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں