'مہاجروں کی حب الوطنی پر شک کرنےوالوں کی حب الوطنی پر شک ہے'

اپ ڈیٹ 17 اگست 2017
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے—فوٹو: ڈان نیوز
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے—فوٹو: ڈان نیوز

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ جو ہماری حب الوطنی پر شک کرتا ہے ہم اس کی حب الوطنی پر شک کریں گے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں فاروق ستار کا کہنا تھا کہ 'لندن سے پاکستان کی یوم آزادی پر 'یوم سیاہ' منانے کا اعلان کیا گیا اور مٹھی بھر گمراہ لوگوں نے یہ بات کی'۔

یہاں وہ ایم کیو ایم کے بانی سربراہ الطاف حسین کی جانب سے مبینہ طور پر 14 اگست کو 'یوم سیاہ' کے طور پر منانے کے اعلان کا حوالہ دے رہے تھے، دوسری جانب سوشل میڈیا پر پاکستان کا قومی پرچم نذرِ آتش کیے جانے کی کچھ ویڈیوز بھی گردش کر رہی ہیں۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ’اگر کسی نے پاکستان کے چند پرچم جلائے، پاکستان کی ناموس کو تار تار کیا تو پاکستان سے محبت کرنے والے کروڑوں مہاجروں نے مزید ولولے اور جذبے سے یوم آزادی بنا کر ثابت کردیا کہ جو ہماری حب الوطنی پر شک کرتا ہے، مہاجروں کو اس کی حب الوطنی پر شک ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اس کا سہرا ایم کیو ایم پاکستان کو جاتا ہے کہ اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان کی سرزمین پر پرچم نذر آتش کرنے کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، جو واقعات ہوئے ملک سے باہر ہوئے اور بزدلوں نے چہرے ڈھانپ کر، آواز تبدیل کرکے ایسا کیا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ آج سے پہلے پاکستان کا یوم آزادی اتنے جوش و خروش سے نہیں منایا گیا اور ایم کیو ایم پاکستان نے پچھلے سال سے زیادہ جھنڈے لگائے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کے مطابق ’آئین سے نفی کرنا پاکستان سے نفی کرنا ہے اور پاکستان کے پرچم نذر آتش کرنا انتہائی قابل مذمت عمل ہے‘۔

پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے بانی مصطفیٰ کمال پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سیاسی سہولت لینے کے لیے بڑی ریلی نکالنے کا دعویٰ کرنے والی پارٹی کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہماری ریلی کتنی بڑی ہوتی ہے۔

'بانی ایم کیو ایم نے 14 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کا طریقہ بتایا'

یاد رہے کہ اس سے قبل چیئرمین پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) مصطفیٰ کمال نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ 'بانی ایم کیو ایم نے 14 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کا طریقہ بتایا اور پاکستان کے پرچم کو جلا کر اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالنے کی ہدایت کی'۔

مبینہ طور پر ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کی جانب سے یوم آزادی کو 'یوم سیاہ' کے طور پر منانے اور پرچم نذر آتش کرنے کی کال کی مذمت کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ’ منہ چھپا کر یہ گھناؤنا جرم کیا گیا لیکن سب کو پتا چل گیا کہ کون کون اس میں شامل تھا‘۔

انہوں نے کہا کہ اس ہدایت پر عمل کرنے والے افراد کی بنائی گئی ویڈیوز کے ذریعے بھارتی چینلز نے پاکستان مخالف پروپیگنڈا کیا۔

علاوہ ازیں مصطفیٰ کمال نے اپنی پریس کانفرنس میں ایم کیو ایم پاکستان کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ایم کیو ایم کسی کی نہیں، اگر کسی کو سیاست کا شوق ہے تو نئی پارٹی بنا کر آئے۔

انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ الطاف حسین کے تمام لوگ ایم کیو ایم پاکستان میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں