ولی بابر قتل کیس: فیصل موٹا کی اپیل پر دوبارہ سماعت 21ستمبر کو ہوگی

اپ ڈیٹ 18 اگست 2017
رینجرز نے مارچ 2015 میں فیصل موٹا کو نائن زیرو سے گرفتار کیا تھا—۔فائل فوٹو/ ڈان نیوز
رینجرز نے مارچ 2015 میں فیصل موٹا کو نائن زیرو سے گرفتار کیا تھا—۔فائل فوٹو/ ڈان نیوز

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے صحافی ولی بابر کے قتل کیس میں سزائے موت پانے والے مرکزی ملزم فیصل عرف موٹا کی اپیل پر دوبارہ سماعت کے لیے 21 ستمبر کی تاریخ مقرر کی تھی، جس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا۔

ولی خان بابر کو 13 جنوری 2011 کو قتل کیا گیا تھا—۔فائل فوٹو
ولی خان بابر کو 13 جنوری 2011 کو قتل کیا گیا تھا—۔فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ لاڑکانہ سرکٹ بینچ نے اپنے 16 اگست کے فیصلے کے تحریری حکم نامے میں قرار دیا کہ 'فیصل موٹا کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کیا گیا تھا، تاہم فیصلہ لکھواتے وقت محسوس کیا گیا کہ اس معاملے کے بعض پہلوؤں پر مزید دلائل سننے کی ضرورت ہے'۔

مزید کہا گیا کہ 'اس بات کے پیش نظر معاملے کی دوبارہ سماعت 21 ستمبر کو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے'۔

یاد رہے کہ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے منسلک صحافی ولی بابر کو 13 جنوری 2011 کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا، وہ کراچی میں جرائم، عسکریت پسندی اور سیاسی جماعتوں کے حوالے سے رپورٹنگ کیا کرتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ولی بابر قتل کیس: فیصل موٹا نے سزاء کو چیلنج کر دیا

11 مارچ 2015 کو رینجرز نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے کے دوران فیصل محمود عرف موٹا کو گرفتار کیا تھا۔

بعدازاں کندھ کوٹ کی انسداد دہشت گردی عدالت نے فیصل موٹا کو سزائے موت سنائی تھی، تاہم فیصل موٹا نے اپنی سزا کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

فیصل عرف موٹا نے موقف اختیار کیا تھا کہ سزا سناتے وقت قواعد کو نظر انداز کیا گیا جبکہ سزائے موت ان کی غیر موجودگی میں سنائی گئی لہذا انہیں صفائی کا موقع دیا جائے۔

خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے 16 اگست کو ولی خان بابر قتل کیس کی سماعت کے دوران فیصل موٹا کی اپیل پر دوبارہ سماعت کے لیے 21 ستمبر کی تاریخ مقرر کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں