چہرے پر کیل مہاسے کس کو اچھے لگتے ہیں؟ نوجوان خاص طور پر خواتین تو ان کو دیکھ کر پریشان ہوجاتی ہیں۔

یہ بظاہر معمولی تکلیف اکثر افراد کے مزاج پر کتنی گراں گزرتی ہے ، وہ ان سے پوچھی جاسکتی ہے۔

مگر سوال یہ ہے کہ کچھ افراد کے چہرے اس سے محفوظ کیسے رہتے ہیں اور کچھ لوگوں کو اس کا زیادہ سامنا کیوں ہوتا ہے؟

ویسے آپ کو شاید معلوم نہ ہو مگر کیل مہاسوں کا مسئلہ دنیا بھر میں سب سے عام جلدی مرض ہے جو گیارہ سے تیس سال کی عمر کے لگ بھگ 70 سے 80 فیصد افراد کو نشانہ بناتا ہے۔

مزید پڑھیں : جگمگاتی جلد کے لیے بہترین غذائیں

مگر کچھ لوگوں کو دیگر کے مقابلے میں زیادہ شدید قسم کے کیل مہاسوں کا سامنا ہوتا ہے۔

اب طبی سائنس نے بتایا ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے۔

اس کا سب سے بڑا سبب بیکٹریا کی ایک قسم propionibacterium acne ہے، جس کی غذا ہماری جلد پر موجود چکنی رطوبت یا سیبم ہے، بالغ ہونے کے دوران جسم میں معمول سے زیادہ سیبم کی مقدار بنتی ہے۔

اس کے نتیجے میں بیکٹریا کی نشوونما کئی گنا بڑھ جاتی ہے جس کے نتیجے میں انفیکشن اور کیل مہاسوں کا سامنا ہوتا ہے۔

مگر بات یہاں ہی ختم نہیں ہوتی۔

درحقیقت propionibacterium نامی اس بیکٹریا کی ایک ہزار سے زائد اقسام ہوتی ہیں اور سب ہمارے لیے نقصان دہ نہیں۔

ہر شخص کی جلد پر اس بیکٹریا کی مختلف اقسام کا منفرد مکسچر ہوتا ہے، تاہم کیل مہاسوں سے متاثرہ جلد میں بیکٹریا کی قسم صحت مند جلد کے مقابلے میں مختلف ہوتی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس بیکٹریا کی کچھ اقسام صرف صحت مند جلد میں رہ سکتی ہیں اور وہ ممکنہ طور پر کیل مہاسوں سے تحفظ دینے کا کام کرتی ہیں۔

تو یہی وجہ ہے کہ کچھ افراد کو کیل مہاسوں کا زیادہ سامنا ہوتا ہے۔

ویسے اس کے مہنگے علاج پر پیسہ خرچ نہیں کرنا چاہتے تو یہ مختلف سستے گھریلو نسخوں کو آزما کر بھی دیکھ سکتے ہیں جو قدرتی طریقے سے جلد کو شفاف کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں