آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب عباس پور سیکٹر میں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے پانچ سالہ بچی جاں بحق ہوگئیں۔

پولیس افسر جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ضلع پونچھ کے عباس پور سیکٹر کے گاؤں پولاس میں ایک یتیم بچی اپنے گھر کے صحن میں کھیل رہی تھی کہ بھارتی فوج کی جانب سے فائر کی گئی گولی ان کے جسم میں پیوست ہوگئی۔

ان کا کہنا تھا کہ عید کی خوشیاں منانے والی معصوم بچی کو زخمی حالت میں موٹرسائیکل میں عباس پور کے ایک ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔

پولاس اور قریبی گاؤں کے رہائشی بڑی تعداد میں ہسپتال پہنچے اور عباس پور پل کے پاس 'بھارتی فوج کی جانب سے ایل اوسی پر فائرنگ کے سلسلے میں متاثر ہونے والے رہائشیوں کے حوالے سے ریاست اور حکومت کی بےحسی پر احتجاج کیا'۔

یہ بھی پڑھیں:ایل اوسی پر بھارتی فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق،2 زخمی

مظاہرین سے خطاب میں دعویٰ کیا گیا کہ سول انتظامیہ اور فوج کی جانب سے ایل اوسی پر ان کی سیکیورٹی کا یقین دلایا گیا تھا 'لیکن وہ اپنے وعدے کو نبھانے میں ناکام رہے ہیں'۔

احتجاج میں موجود مقامی صحافی بدیع الزمان نے ڈان نیوز کو بتایا کہ 'مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ڈپٹی کمشنر یا کوئی اور اعلیٰ عہدیدار ان سے مذاکرات کرے لیکن کوئی نہیں پہنچا کیونکہ اکثر افسران اپنے خاندانوں کے ساتھ عید منانے کے لیے چھٹیوں پر ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ مظاہرین بھارتی فوج کی فائرنگ سے متاثر ہونے والے رہائشوں کے لیے 'متاثرہ علاقوں میں کالونیاں' بنانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں:پاکستان کا بھارت سے جنگ بندی کی خلاف ورزی پراحتجاج

خیال رہے کہ ایک ماہ قبل عباس پور سے کئی خاندانوں نے ایل او سی پر کشیدہ حالات کے باعث ہجرت کی تھی تاہم چند خاندان واپس لوٹے تھے جبکہ اکثر واپس نہیں ہوئے۔

بعدازاں جاں بحق بچی کی نماز جنازہ ادا کی گئی اور اس موقع پر عباس پور کے تحصیل دار ملک حلیم پہنچے تاہم مظاہرین نے انھیں واضح کیا کہ اگر حکومت ایل او سی کے رہائشیوں کے لیے کالونی تعمیر نہیں کرتی تو پھر شدید احتجاج کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں (ایل اوسی) کے قریب نیزاپور سیکٹر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک ہی خاندان کے 3 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے تھے۔

پاکستان نے بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آزاد کشمیر میں 'بلااشتعال' فائرنگ کے نتیجے میں تین افراد کی ہلاکت اور دیگر دو کے زخمی ہونے پر ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج کیا تھا۔

ایل اوسی پر 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے معاہدے پر دستخط کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 21 اگست کو ضلع بھمبھر کے علاقے میں بھارتی فائرنگ کے نتیجے میں 45 سالہ خاتون زخمی ہو گئی تھیں۔

تازہ واقعے کے بعد رواں سال آزادکشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 29 ہوگئی ہے جبکہ 175 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں