کینسرکے مریضوں کا 30 منٹ میں روبوٹک آپریشن

اپ ڈیٹ 07 ستمبر 2017
دنیا بھر میں ایسے صرف 250 سے بھی کم سسٹم موجود ہیں—فوٹو/ڈان
دنیا بھر میں ایسے صرف 250 سے بھی کم سسٹم موجود ہیں—فوٹو/ڈان

ویسے تو کراچی کے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر(جے پی ایم سی) کا شمار ملک کے سب سے بڑے ہسپتالوں میں ہوتا ہے، لیکن اب اس ہسپتال کے شعبہ ’ریڈیو لوجی‘ میں ’سائبر نائف‘ نامی ایک نیا شعبہ بھی قائم کیا گیا ہے، جو موذی مرض کینسر کے علاج کے لیے ایک انقلابی قدم ہے۔

شعبہ سائبر نائف میں روبوٹ کے ذریعے کینسر کے مریضوں کا صرف اور صرف 30 سے 45 منٹ میں آپریشن کیا جاتا ہے، اس عمل میں نہ تو مریض کو بے ہوش کیا جاتا ہے اور نہ ہی آلات جراحی کی ضرورت پڑتی ہے۔

جناح ہسپتال میں نجی فلاحی تنظیم پیشنٹ ایڈ فاؤنڈیشن، سندھ حکومت اور دیگر مخیر حضرات کی معاونت سے 40 کروڑ روپے مالیت کا سائبر نائف روبوٹ سسٹم نصب کیا گیا ہے، جو ہر قسم کے کینسر کے مریضوں کی سرجری سمیت کینسر کی شناخت کا کام کرتا ہے۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں سائبر نائف روبوٹ سسٹم کے 250 سے بھی کم سسٹم موجود ہیں، جن میں سے ایک جناح ہسپتال میں بھی نصب کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کینسر کی 10علامات

ان جدید طبی روبوٹس کی مالیت کروڑوں روپے میں ہے، جب کہ امریکا جیسے ممالک میں ان کے ذریعے کینسر کے مریضوں کی سرجری 50 سے 90 ہزار ڈالر یعنی پاکستانی 50 لاکھ سے ایک کروڑ روپے کے لگ بھگ میں ہوتی ہے، لیکن پاکستان میں یہ علاج مفت ہو رہا ہے۔

جناح ہسپتال کے شعبہ سائبر نائف میں روبوٹک ریڈیو سرجری کرانے میں محض 30 سے 45 منٹ لگتے ہیں اور مریضوں کو 2 سے تین بار آنا پڑتا ہے۔

سائبر نائف میں روبوٹک سرجری کے عمل سے گزرنے والے محمد ریحان نے بتایا، 'مجھے کچھ بھی محسوس نہیں ہوا بلکہ اپنے پہلے سیشن کے دوران تو میں سو بھی گیا تھا'۔

30 سالہ ریحان، جو پیشے کے اعتبار سے اکاؤنٹنٹ ہیں، اب اپنے دوسرے سیشن کے لیے وہاں موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بریسٹ کینسر کی نشاندہی کرنے والی عام علامات

انہوں نے بتایا کہ گذشتہ 6 سے 7 سال برس سے وہ مسلسل سر میں درد کا شکار تھے، لیکن رواں برس مئی میں ان کی پیشانی کی بائیں جانب درد کی شدت میں اضافہ ہوگیا اور جب ٹیسٹس کروائے تو معلوم ہوا کہ انہیں ٹیومر ہے، جس کے لیے 2 ماہ قبل ان کا میجر آپریشن ہوا اور 'ٹیپ بال کے سائز کا ٹیومر' نکال دیا گیا، تاہم اس کا 2 سینٹی میٹر کا حصہ رہنے دیا گیا، جسے نکالنا 'خطرناک' تھا۔

ریحان کے مطابق انہیں سائبر نائف روبوٹک ریڈیو سرجری کا مشورہ دیا گیا، جس کے لیے انہیں 5 سے 6 سیشنز سے گزرنا ہے۔

ریٹائرڈ نیوی کپتان فاروق ہریکار کو 2014 میں پروسٹریٹ کینسر کی تشخیص ہوئی، لیکن چونکہ یہ ابتدائی مراحل میں تھا، لہذا انہیں صرف 30 دن تک 10 منٹ کے لیے ریڈی ایشن سے گزرنا پڑتا، لیکن ان کے پاس جناح ہسپتال میں سائبر نائف سرجری کا آپشن بھی موجود تھا اور ظاہر سی بات ہے، انہوں نے 30 دنوں کے مقابلے میں 3 دن کی روبوٹک سرجری کا انتخاب کیا۔

مزید پڑھیں: کینسر کی 5 ابتدائی انتباہی علامات

جناح ہسپتال میں صرف کراچی کے ہی نہیں بلکہ صوبے کے دیگر شہروں کے بھی 48 فیصد مریض علاج کے لیے آتے ہیں، جب کہ ملک کے دیگر صوبوں پنجاب سے 31 فیصد، خیبرپختونخوا سے 11 فیصد اوربلوچستان سے 6 فیصد مریض علاج کے لیے آتے ہیں۔

جناح ہسپتال میں بیرون ممالک کے بھی ساڑھے تین فیصد مریض علاج کرانے کے لیے آتے ہیں، کیوں کہ یہاں مفت علاج کیا جاتا ہے۔

جناح ہسپتال کے شعبہ ریڈیو لوجی کے ماتحت سائبر نائف شعبے کے سربراہ ڈاکٹر طارق محمود کے مطابق پاکستان بھر میں 2012 سے سالانہ 1300 سے 1400 افراد کینسر کے مختلف امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں، جن میں دماغی کینسر، ٹیومر، جگر، پھیپھڑوں، پیٹ کے دیگر اعضاء اور اے وی ایم سمیت دیگر اقسام کے کینسر شامل ہیں اور اب ان امراض میں مبتلا افراد کے لیے جدید روبوٹک سسٹم کے ذریعے مفت علاج کی سہولت چند قدموں کی دوری پر ہے۔

پی اے ایف کینسر کے سستے اور آسان علاج کے لیے اب تک تین کروڑ ڈالرز اکھٹے کرچکا ہے جبکہ سندھ حکومت نے بھی تین کروڑ ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔


یہ خبر 5 ستمبر 2017 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں