اس غذا کا زیادہ استعمال ذیابیطس کا خطرہ بڑھائے

06 ستمبر 2017
یہ بات سنگا پور میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات سنگا پور میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

عید الاضحیٰ کو گزرے کچھ زیادہ دن نہیں ہوئے اور قربانی کے گوشت کے مزیدار پکوان بننے کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے تاہم گائے یا بکرے کے گوشت کا بہت زیادہ استعمال ذیابیطس جیسے جان لیوا مرض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

یہ بات سنگا پور میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ڈیوک این یو ایس میڈیکل اسکول کی تحقیق میں لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ سرخ گوشت اور مرغی کا معتدل مقدار میں استعمال ہی صحت کے لیے بہتر ہے اور زیادتی ذیابیطس جیسے خاموش قاتل کا خطرہ بڑھاتی ہے۔

مزید پڑھیں : ذیابیطس کی علامات اور بچاؤ کی تدابیر

اس تحقیق کے دوران 45 سال سے 74 سال کی عمر کے 63 ہزار سے زائد افراد کا جائزہ 1993 سے اب تک لیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ بہت زیادہ گوشت کھانے اور ذیابیطس کے مرض کے درمیان تعلق پایا جاتا ہے۔

زیادہ مقدار میں گائے یا بکرے کا گوشت کھانا ذیابیطس کا خطرہ 23 فیصد جبکہ زیادہ چکن اس مرض کا امکان 15 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ سرخ گوشت اور چکن کی جگہ مچھلی کھانا ذیابیطس کا خطرہ نہیں بڑھاتا۔

یہ بھی پڑھیں : سرخ گوشت کا استعمال امراض قلب سے بچانے میں مددگار

محققین کا کہنا تھا کہ غذا سے گوشت کو نکالنا تو صحت کے لیے نقصان دہ ہے کیونکہ ان میں متعدد صحت بخش اجزاءپائے جاتے ہیں، تاہم اعتدال بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو صحت بخش غذاﺅں کا انتخاب کرنا چاہئے تاکہ ذیابیطس جیسے مرض کا خطرہ کم کیا جاسکے۔

ان کے بقول گوشت میں پائے جانے والے ہیم آئرن اور ذیابیطس کے خطرے کے درمیان موجود ہے تاہم ابھی اس کی واضح وجہ سامنے نہیں آسکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں