واشنگٹن: سوئس ادارے کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق منی لانڈرنگ یا دہشت گردی کی مالی معاونت کے خدشے سے دوچار 146 ممالک میں پاکستان 46 ویں پوزیشن پر موجود ہے۔

بیسل انسٹی ٹیوٹ آف گورننس کی جانب سے گذشتہ ماہ ریلیز کی جانے والی یہ رپورٹ اُس وقت جنوب ایشیائی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنی جب جمعہ (8 ستمبر) کو امریکی براڈکاسٹنگ سروس 'وائس آف امریکا اردو' نے اس تحقیق سے چند اقتباسات شائع کیے۔

رپورٹ کے مطابق منی لانڈرنگ کے خدشے سے سب سے زیادہ دوچار 10 ممالک میں ایران، افغانستان، گنی بساؤ، تاجکستان، موزمبیق، مالی، یوگنڈا، کمبوڈیا اور تنزانیہ شامل ہیں۔

جبکہ گذشتہ سال کی طرح اس سال بھی اس خدشے سے سب سے کم متاثرہ ممالک میں فِن لینڈ اور اس کے بعد لیتھوانیا اور ایسٹونیا کا نام شامل ہے۔

اس فہرست میں چین 6.53 پوائنٹس کے ساتھ 51ویں اور امریکا 4.85 پوائنٹس کے ساتھ 30ویں نمبر پر موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ کے خلاف اسٹیٹ بینک کے نئے قوانین جاری

گذشتہ سال کی نسبت سوڈان، تائیوان، اسرائیل اور بنگلہ دیش وہ چند ممالک ہیں جن کی پوزیشن میں سب سے زیادہ بہتری سامنے آئی جبکہ جمائیکا، تیونس، ہنگری، ازبکستان اور پیرو کی پوزیشن گذشتہ سال کی نسبت تنزلی کا شکار ہوئی۔

سوئٹزرلینڈ کی اس تحقیق کے مطابق بنگلہ دیش نے انسدادِ منی لانڈرنگ کی کوششوں کے ذریعے اپنی پوزیشن بہتر کی۔

منی لانڈرنگ کے سب سے زیادہ خدشے سے دوچار ممالک میں 8.38 پوائنٹس کے ساتھ ایران پہلے، 8.38 پوائنٹس کے ساتھ افغانستان دوسرے جبکہ گنی بساؤ اور تاجکستان 8.35 اور 8.28 پوائنٹس کے ساتھ بالترتیب تیسرے اور چھوتھے نمبر پر ہیں۔

اس خدشے سے متاثرہ ٹاپ 10 ممالک میں 4 مسلمان ممالک ایران، افغانستان، تاجکستان اور مالی بھی شامل ہیں، سعودی عرب 10 میں سے 5.43 پوائنٹس کے ساتھ اس فہرست میں 93ویں پوزیشن پر ہے۔

جنوب ایشیائی ممالک میں افغانستان سب سے زیادہ متاثر ملک ہے جس کے بعد 7.57 پوائنٹس کے ساتھ نیپال، 7.15 پوائنٹس کے ساتھ سری لنکا، 6.64 پوائنٹس کے ساتھ پاکستان، 5.79 پوائنٹس کے ساتھ بنگلہ دیش اور 5.58 پوائنٹس کے ساتھ بھارت کا نمبر آتا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا: منی لانڈرنگ کے جرم میں 4پاکستانی بلیک لسٹ

خیال رہے کہ گذشتہ سال بنگلہ دیش کے پوائنٹس 6.4 اور پاکستان کے 6.62 پوائنٹس تھے، جبکہ بھارت اس فہرست میں 88ویں نمبر پر موجود تھا۔

مذہبی اور لسانی اشتعال انگیزی کا شکار ملک میانمار 7.58 پوائنٹس کے ساتھ اس فہرست میں 13ویں نمبر پر موجود ہے۔

بیسل انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے انسدادِ منی لانڈرنگ انڈیکس کے نام سے جاری ہونے والی سالانہ رینکنگ میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے حوالے سے 146 ممالک کا تجزیہ کیا جاتا ہے۔

یہ اس ادارے کی جاری کردہ چھٹی فہرست ہے جو اس ضمن میں کسی رضاکارانہ غیر منافع بخش ادارے کی جانب سے جاری کی جانے والی واحد ریٹنگ ہے۔


یہ خبر 9 ستمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں