پشاور: پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر طورخم کے مقام پر نصب گیٹ کے قریب ہونے والے دستی بموں کے 2 دھماکوں کے نتیجے میں 6 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دھماکے طورخم سرحد پر نصب گیٹ کے قریب ہوئے جس میں ایک بچے اور فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے 6 اہلکار زخمی ہوگئے۔

دھماکوں کے فوری بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شرپسند عناصر کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن کا آغاز کردیا۔

مزید پڑھیں: طورخم بارڈر:افغان سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ،13 زخمی

دھماکے کے بعد گیٹ کو ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند کردیا گیا جبکہ زخمی ہونے والے افراد کو علاج کے لیے لنڈی کوتل میں قائم سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

قبل ازیں سیکیورٹی ذرائع کی جانب سے یہ شبہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ دھماکا خودکش یا نصب کیے گئے بم کا ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ کچھ سالوں سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں اور دونوں ممالک ایک دوسرے پر دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کی موجودگی اور ان کی جانب سے سرحدی علاقوں میں حملوں کا ذمہ دار قرار دیتے آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: طورخم کشیدگی: پاک-افغان فورسز کا جنگ بندی پر اتفاق

تاہم عالمی طاقتوں کی مداخلت کے بعد گزشتہ کچھ ماہ سے پاک افغان تعلقات میں بتدریج بہتری دیکھنے میں آئی ہے جس کی ایک مثال گذشتہ سال جون میں طورخم سرحد کو دوبارہ کھولے جانے اور دہشت گردوں کے خلاف ہونے والے حالیہ مشترکہ آپریشنز بھی ہیں، جن میں دونوں ممالک کے اہم خفیہ اداروں نے معاونت کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں