پشاور: اردو، پشتو اور ہندکو زبان کے معروف اداکار افتخار قیصر طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔

صدارتی ایوارڈ یافتہ افتخار فیصر طویل عرصے سے گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے اور گذشتہ چند روز سے پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں زیر علاج تھے۔

اطلاعات کے مطابق افتخار قیصر کو چند روز قبل ان کی صحت خراب ہونے کے باعث ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جس کے بعد وہ مسلسل ڈائلیسز پر تھے۔

تاہم گذشتہ روز اداکار کی حالت دوبارہ بگڑ گئی تھی جس کے بعد ڈاکٹروں نے ان کے مزید ٹیسٹ کیے، لیکن آج (17 ستمبر کو) وہ جانبر نہ ہوسکے اور انتقال کر گئے۔

لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ڈاکٹروں نے ڈان نیوز کو بتایا کہ افتخار قیصر کے دونوں گردے فیل ہو چکے تھے۔

افتخار قیصر کی نماز جنازہ آج شام کو پشاور کے علاقے حاجی کیمپ میں ادا کی جائے گی، جس کے بعد انہیں آبائی قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

افتخار قیصر 1956 میں پشاور میں پیدا ہوئے اور 1971 میں پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) سے اپنے فنی کیریئر کا آغاز کیا، انہوں نے اردو، ہندکو، اور پیشتو زبان کے ڈرامہ سیریل میں کام کیا اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔

ہندکو زبان کے مشہور سیریل ’جمہوری دیکھ دا جاندا رہ‘ کے ایک ڈائیلاگ ’اب میں بولوں کہ نہ بولوں‘ نے افتخار قیصر کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچادیا۔

نامور اداکار افتخار قیصر کو ان کی فنی خدمات پر ’پرائیڈ آف پرفارمنس‘ سے نوازا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں