کراچی: آٹو سیکٹر شعبے سے منسلک افراد کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں عوامی مرکز میں قائم انجیئنرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ (ای ڈی بی) کے دفتر میں 10 ستمبر کو ہونے والی آتشزدگی کے بعد آٹو کی پیداوار میں مشکلات کا سامان ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان آٹومیشن مینوفیکچرز ایسوسی ایشن (پاما) کے ڈائریکٹر جنرل عبدالوحید خان کاکہنا تھا کہ برآمد کیے جانے والے آٹو پارٹس کا ڈیٹا اپ لوڈ کرنے کے لیے 30 ستمبر کی حتمی تاریخ دی گئی تھی، یہ عام طور پر کوٹہ نظام کے تحت مکمل کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر اس وقت تک ڈیٹا اپ لوڈ نہ کیا گیا تو ملک میں یہ شعبہ مکمل طور پر بند ہوجائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے ’عارضی کوٹہ‘ مذکورہ ماڈلز کے لیے نا کافی ہے، اور درآمدات کو وقت پر مکمل کرنے کے لیے اس میں اضافے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد: عوامی مرکز میں آتشزدگی، دو افراد جاں بحق

اسی طرح ای ڈی بی کی جانب سے جاری کردہ تمام مینیفیکچرنگ سرٹیفیکیٹ بھی 30 ستمبر کو اپنی مدت مکمل کرلیں گےاور ان سرٹیفکیٹ کی 30 ستمبر سے قبل تجدید ضروری ہے۔

انہوں ںے بتایا کہ اس کے علاوہ ای ڈی بی میں نئی مصنوعات کی منظوری بھی تعطل کا شکار ہے جس میں مزید غیر ضروری تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔

خیال رہے کہ ای ڈی بی وزارت صنعت اور پیداور کے ماتحت ادارہ ہے، تاہم یہ ادارہ اسلام آباد کے عوامی مرکز میں قائم اپنے دفتر کو آتشزدگی سے بچانے کے لیے اقدامات اٹھانے میں ناکام رہا۔

عبدالوحید خان ںے کہا کہ ’حکومت کو مذکورہ سرٹیفکیٹ اور کوٹہ کے ختم ہونے کی 30 ستمبر کی تاریخ میں 31 دسمبر تک اضافے کا اعلان کردینا چاہیے‘، تاکہ ملک میں آٹو کے شعبے کو بچایا جاسکے۔

یاد رہے کہ 10 ستمبر کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ریڈ زون میں واقع عوامی مرکز کی عمارت میں آتشزدگی کے نتیجے میں دو افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، اہم سرکاری اداروں کا ریکارڈ جل کر خاکستر ہوگیا جبکہ واقعے کی تحقیقات کے لیے دو کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں