پنجاب کے پبلک پرائیویٹ ڈائیلاگ کونسل (پی پی ڈی سی) نے پاکستان میں موجودہ تجارتی خسارے کی صورتحال کو تشویش ناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں درآمدات کا اشاریہ بلند ترین سطح پر ہے۔

ڈان کو موصول ہونے والے پی پی ڈی سی اجلاس کے منٹس کے مطابق ان خیالات کا اظہار ترقی و منصوبہ بندی کمیشن کے چیئرمین جہانزیب خان نے کیا۔

جہانزیب خان نے پی پی ڈی سی کو تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کو پالیسی نوٹس ارسال کیے جائیں جس میں نجی شعبوں کو صوبائی سطح پر حائل رکاوٹوں کے بارے میں آگاہ کیا جائے اور وفاقی سطح پر پالیسی میں تبدیلی کی سفارشات بھی پیش کی جائیں تاکہ یہ معاملہ حل کیا جاسکے۔

انہوں نے کونسل سے کہا کہ جامع مذاکرات کے لیے موضوعاتی جگہوں کو وضع کرنے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: اسپین، پاکستانی برآمدات کی تیسری سب سے بڑی منڈی

ان کا کہنا تھا کہ نجی شعبے کے مسائل کو فوری حل کرنا ہی نجی شعبے کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔

جہانزیب خان نے نجی سیکٹر کو پالیسی سازی میں شامل کرکے مجازی اقتصادی نظام کی حکومتی سطح پر ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ حکومتی حکام کو اقتصادی طور پر منتظم ہونا چاہیے۔

انہوں نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ انویسمنٹ کلائیمیٹ ریفارم یونٹ کے پاس نجی شعبہ کی پریشانیوں کی نمائندگی کرنے کا آن لائن پورٹل ہونا چاہیے۔

محکمہ خزانہ کے ایک حکام کا کہنا ہے کہ نجی شعبہ پی پی ڈی میکانزم سے کامیاب کہانیوں کا متلاشی ہے اور حکومت اس کا حصہ بننے کی خواہش مند ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان،چین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدوں میں تبدیلی کا خواہشمند

انہوں نے پی پی ڈی سی میں انفرادی اور باصلاحیت سرمایہ کاروں کو شامل کرنے کی تجویز بھی پیش کی۔

چیئرمین پی پی ڈی سی نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ اصلاحاتی یونٹ کو ایسے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جو مختلف محکموں کی جانب سے شروع کیے گئے تھے تاکہ ان کی مدد سے فوری نتائج حاصل ہو سکیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پنجاب بورڈ آف انویسمنٹ اینڈ ٹریڈ کو اصلاحاتی یونٹ بنانے کے لیے اپنی رائے پیش کرنی چاہیے تاکہ ملک میں کارروباری ماحول کو فعال کرنے میں حائل رکاوٹوں کو ختم کیا جاسکے۔

اجلاس کے شرکاء نجی سرمایہ کاری کے ساتھ تعاون، محکمہ صنعت اور اصلاحاتی یونٹ کی شراکت داری پر یقین دہانی اور نجی کارروبار اور سرمایہ کاروں کو اپنے مسائل بتانے کے لیے آن لائن پورٹل بنانے پر اتفاق کیا۔


یہ خبر 17 ستمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں