بلوچستان کے علاقے چمن میں پاک-افغان سرحد کے باب دوستی پر دھماکے کے نتیجے میں ایک بچہ جاں بحق اور 11 افراد زخمی ہوگئے۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر چمن عبدالحئی بلوچ نے کہا کہ درجن بھر زخمیوں کو طبی امداد کے لیے سول ہسپتال چمن لایا گیا ہے جن میں سے ایک زخمی کی حالت تشویش ناک ہے۔

ذرائع کے مطابق ہسپتال میں 12 سالہ زخمی بچے کو بھی لایا گیا تھا جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ دھماکا سیکیورٹی فورسز پر خودکش حملہ معلوم ہوتا ہے۔

مقامی انتظامیہ کے عہدیدار قیصر خان ناصر کا کہنا تھا کہ ایک خود کش حملہ آور نے پیراملٹری کی گاڑی کو نشانہ بنایا لیکن گاڑی وہاں سے گزر گئی تاہم وہاں موجود افراد نشانہ بنے۔

ان کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خودکش حملہ آور کے جسم کے ٹکڑے جمع کرلیے ہیں۔

دھماکے کے بعد سرحد پر سیکیورٹی کو سخت کردیا گیا ہے جبکہ لیویز اور ایف سی اہلکار بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:طورخم گیٹ کے قریب دو دھماکے، 6 سیکیورٹی اہلکار زخمی

لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق پاک-افغان سرحد میں باب دوستی پر ہونے والے دھماکے میں ہلاکتوں کا خدشہ ہے اور چند افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

تحریک طالبان پاکستان سے منسلک ایک گروپ مجلس ابرار نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

خیال رہے کہ اس گروپ کی جانب سے اس سے قبل بھی اس طرح کےکئی حملوں کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے حال ہی میں چمن کے علاقے میں پولیس اسٹیشن اور دیگر سرکاری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ چمن کو افغانستان کے سرحد پر واقع ہونے پر بلوچستان کا ایک حساس علاقہ تصور کیا جاتا ہے۔

پاکستان اور افغانستان کے حکام کے درمیان گزشتہ ہفتے کابل میں ایک اجلاس ہوا تھا جہاں سیکیورٹی کی صورت حال کو بہتر کرنے کے لیے مشترکہ منصوبہ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:پاک-افغان فلیگ میٹنگ: طورخم سرحد دوبارہ کھول دی گئی

کابل میں اجلاس کے اگلے ہی روزپاک-افغان سرحد طورخم پر ہونے والے دو دھماکوں میں ایف سی کے 6 اہلکاروں کے علاوہ ایک بچہ بھی زخمی ہوگیا تھا۔

طورخم دھماکے کے بعد گیٹ کو ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند کردیا گیا تاہم دو روز بعد پاکستان اور افغانستان کے عسکری اور سول حکام کے درمیان ہونے والی فلیگ میٹنگ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان طورخم کے مقام پر بند سرحد کو دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔


نوٹ: یہ ابتدائی خبر ہے جس میں تفصیلات شامل کی جا رہی ہیں۔ بعض اوقات میڈیا کو ملنے والی ابتدائی معلومات درست نہیں ہوتی ہیں۔ لہٰذا ہماری کوشش ہے کہ ہم متعلقہ اداروں، حکام اور اپنے رپورٹرز سے بات کرکے باوثوق معلومات آپ تک پہنچائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں