جب زکربرگ نے بیٹی کے نام کیلئے چینی صدر سے مشورہ مانگا

19 ستمبر 2017
بانی فیس بک مارک زکربرگ—۔ فائل فوٹو/ اے پی
بانی فیس بک مارک زکربرگ—۔ فائل فوٹو/ اے پی

فیس بک کے بانی مارک زکربرگ بظاہر چین میں اپنی سماجی رابطے کی ویب سائٹ کی رسائی کے لیے اتنے زیادہ بے تاب ہیں کہ انہوں نے چینی صدر شی چن پنگ سے بچی کے ناموں کے حوالے سے مشورہ بھی طلب کیا تھا۔

خیال رہے کہ چین میں فیس بک پر 2009 سے پابندی عائد ہے اور اب انکشاف ہوا ہے کہ مارک زکربرگ اسے ختم کرانے کے لیے کافی سرگرم ہیں۔

نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق 2015 میں وائٹ ہاﺅس میں ایک ڈنر کے دوران مارک زکربرگ نے چینی صدر سے کہا تھا کہ وہ ان کی پہلی اولاد (جس کی پیدائش اُس وقت جلد متوقع تھی) کا چینی نام رکھیں، عام طور پر یہ اعزاز بزرگ رشتے داروں کے حصے میں آتا ہے، تاہم چینی صدر نے انکار کردیا۔

مارک زکربرگ کی اب دو بیٹیاں میکسیما اور آگستا ہیں۔

2016 میں فیس بک کے بانی اور ان کی اہلیہ پریسلا چن نے مارک زکر برگ کے فیس بک پیج پر چین کے نئے قمری سال کے آغاز پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی۔

اس ویڈیو میں یہ جوڑا چینی زبان میں گفتگو کرتا نظر آیا اور انہوں نے میکسیما کے چینی نام چین منگ یو پر تبادلہ خیال بھی کیا۔

یہ پہلی بار نہیں تھا کہ مارک زکربرگ نے چینی زبان بولنے کا عوامی سطح پر مظاہرہ کیا ہو۔

اس سے قبل 2015 میں نئے چینی قمری سال کے آغاز پر بھی انہوں نے کچھ ایسا ہی کمال کرکے دکھایا تھا۔

اسی طرح 2015 میں ہی انہوں نے بیجنگ میں ایک یونیورسٹی پروگرام کے دوران بھی چینی زبان میں طالبعلموں سے بات چیت کی۔

تاہم اب تک ایسے اقدامات چین میں فیس بک پر پابندی کے حوالے سے کچھ زیادہ فائدہ مند ثابت نہیں ہوسکے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Muhammad Ali Sep 19, 2017 03:59pm
If he will do not do business in China, Will he die? Why is he trying to make happy Chinese administration? I wonder he is in list of richest people in the world but still he is unhappy for not having business in China, as he asked President of China to suggest her upcoming baby name in Chinese language in order to make him happy for his own business. The best example of "Money can't buy happiness but lust"