کوئٹہ کی ایک عدالت نے رواں سال جون میں ٹریفک سارجنٹ کو مبینہ طور پر گاڑی کی ٹکر سے ہلاک کرنے کے مقدمے میں زیرحراست رکن صوبائی اسمبلی مجید خان اچکزئی پر فرد جرم عائد کردی۔

کوئٹہ میں سخت سیکیورٹی میں سماعت کے دوران سیشن جج راشد محمود نے مجید اچکزئی پر فرد جرم عائد کیا لیکن انھوں نے الزام کی تردید کی۔

جج نے مقدمے کے گواہان کو اگلی سماعت پر پیش ہونے کا بھی حکم دے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مجید اچکزئی کی ضمانت کی درخواست عدالت سےمسترد

قتل کے ایک اور مقدمے میں انھیں اسی عدالت میں پیش کیا گیا تاہم عدالت کے سامنے گواہان پیش نہیں ہوئے۔

عدالت نے سماعت 27 ستمبر تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ رواں سال 21 جون کو بلوچستان اسمبلی کے رکن نے مبینہ طورپر ٹریفک سارجنٹ حاجی عطااللہ پر گاڑی چڑھادی تھی جس کے بعد پولیس نے ابتدائی طور پر نامعلوم ملزمان کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی تھی۔

مزید پڑھیں:کوئٹہ:رکن اسمبلی کی گاڑی نے سارجنٹ کو کچل دیا

کوئٹہ کی سڑک پر گاڑی چڑھا کر ہلاک کیے گئے سارجنٹ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر منظر عام پر آنے کے بعد مجید خان اچکزئی کو گرفتار کیا گیا تھا۔

بعدازاں کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ٹریفک پولیس اہلکار قتل کیس میں بلوچستان کے رکن اسمبلی مجید خان اچکزئی کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی جس کے بعد مبینہ ملزم نے بلوچستان ہائی کورٹ میں ضمانت کے لیے درخواست جمع کرادی تھی۔

بلوچستان ہائی کورٹ نے بھی رکن صوبائی اسمبلی اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین مجید خان اچکزئی کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں