آرمی چیف پارلیمنٹ کے ساتھ روابط بڑھانے کے خواہش مند

اپ ڈیٹ 20 ستمبر 2017
شرکاء کے مطابق اس ملاقات کا مقصد پاک فوج کی کامیابیوں کو جاننا اور اسے درپیش مسائل کو سامنے لانا تھا۔—فوٹو: آئی ایس پی آر
شرکاء کے مطابق اس ملاقات کا مقصد پاک فوج کی کامیابیوں کو جاننا اور اسے درپیش مسائل کو سامنے لانا تھا۔—فوٹو: آئی ایس پی آر

راولپنڈی: پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوج اور پارلیمنٹ کے تعامل کو مزید بڑھانے کی خواہش کا اظہار کردیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کی دفاعی کمیٹیوں کے ساتھ جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں ملاقات کے دوران کیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق قومی اسمبلی اور سینیٹ کی دفاعی کمیٹیوں نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا جہاں انہیں پاکستان آرمی کے آپریشنز اور سرحدوں پر سیکیورٹی کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی جبکہ اس دوران کمیٹیوں کے وفود کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات بھی ہوئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پارلیمنٹیرینز اور اعلیٰ فوجی قیادت کے ساتھ ملاقات کے دوران سیکیورٹی آپریشن، فوجی عدالتوں، دفاعی بجٹ، امریکا کے ساتھ تعلقات، بھارت کے ساتھ کشیدگی، افغانستان کے ساتھ تعلقات میں مسائل اور سول ملٹری تعلقات کے امور زیر بحث آئے۔

مزید پڑھیں: آرمی چیف کو ترک فوجی اعزاز ’لیجن آف میرٹ‘ سے نواز دیا گیا

بات چیت کے اس سیشن کے لیے 30 منٹ مختص کیے گئے تھے تاہم اس کا دورانیہ بڑھ کر 3 گھنٹے طویل ہو گیا۔

ملاقات کے شرکاء کا کہنا تھا کہ اس ملاقات کا مقصد پاک فوج کی کامیابیوں کو جاننا اور اسے درپیش مسائل کو سامنے لانا تھا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پارلیمنٹیرینز سے کہا کہ وہ جمہوریت کے حامی ہیں اور پارلیمنٹ کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔

آرمی چیف نے یہ بھی کہا کہ وہ دفاعی کمیٹیوں کے سامنے پیش ہونے کے لیے اور پارلیمنٹیرینز کے سوالات کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں جبکہ پاک فوج کے سربراہ نے پاناما پیپرز کیس میں آرمی کے کردار کی افواہوں کو بھی مسترد کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان پر الزام تراشی: آرمی چیف کا امریکی جنرل سے اظہار تشویش

ایک پارلیمنٹیرین کا آرمی چیف کے حوالے سے کہنا تھا کہ آرمی چیف نے ملاقات میں نواز شریف کی برطرفی میں فوج کے کردار کی تردید کی جبکہ ان کے لیے موجودہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی بھی اتنے ہی اچھے ہیں جتنے نواز شریف تھے۔

ملاقات کے دوران جنرل قمر جاوید باجوہ نے بتایا کہ انہوں نے قومی اسمبلی کی نشست این اے 120 میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی کامیابی پر وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو مبارک باد بھی دی۔

دفاعی بجٹ میں قومی وسائل کا ایک بڑا حصہ صَرف ہونے کے ابہام پر بات کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ دفاعی بجٹ کا یہ حصہ 18 فیصد پر مشتمل ہے جبکہ مزید زیر التواء کام کرنے کے لیے پاک فوج کے بجٹ کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

بین الاقوامی تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ اقوامِ عالم میں قابلِ عزت درجہ حاصل کرنے کے لیے اپنے گھر کو درست رکھنا انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان تمام ممالک بالخصوص اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اس سیشن میں دہشت گردی کی لعنت کو ہم آہنگی، اجتماعی صلاحیت کے اصول پر مبنی مجموعی نقطہ نظر اور ذمہ داریوں کے ساتھ جدوجہد سے ختم کرنے کا عزم کیا گیا۔


یہ خبر 19 ستمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں