کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ بینک آف چائنا کو ملک میں تجارتی سرگرمیوں کی اجازت دے دی گئی ہے۔

خیال رہے کہ یہ دوسرا چینی بینک ہے جسے پاکستان میں آپریٹ کرنے کی اجازت دی گئی۔

اس سے قبل، انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا (آئی سی بی سی) نے 20 مئی 2011 کو اسلام آباد اور کراچی میں اپنی دو برانچز قائم کیں تھیں، آئی سی بی سی مختلف شعبوں میں سروسز فراہم کررہا ہے جس میں کوآپریٹ فنانس، بینکنگ سرمایہ کاری، غیر ملکی سرمایہ، قرضے اور ورکنگ کیپٹل لون شامل ہیں۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں بینک آف چائنا پاک چین اقتصادی راہدارہ منصوبے سے متعلق سرگرمیوں کے حوالے سے رقم کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے خصوصی بینکنگ سروسز مہیا کرے گا‘۔

مزید پڑھیں: ’بینک آف چائنا‘جلد پاکستان میں پہلی برانچ کھولے گا

یاد رہے کہ رواں سال مئی میں اسٹیٹ بینک نے بینک آف چائنا کو لائسنس جاری کیا تھا۔

بینک آف چائنا پاکستان میں بزنس بینکنگ کے حوالے سے اہم آپریشنل اور ریگولیٹری ضروریات پوری کرنے کی کوشش کرے گا۔

یہ بھی یاد رہے کہ بینک آف چائنا، چینی حکومت کے تحت سرمایہ کاری کے ادارے چائنا سینٹرل ہیوجن کا ذیلی ادارہ ہے۔

اپنے ٹیئر ون کیپٹل اور مجموعی اثاثوں کے حوالے سے بینک آف چائنا چھوتھا اور پانچواں عالمی بینک ہے، اس کے علاوہ یہ شنگھائی اسٹاک ایکسچینج اور ہانگ کانگ اسٹاک ایکسچینج کی فہرست میں بھی شامل ہے۔

عالمی طور پر بینک آف چائنا کی سرگرمیاں 50 ممالک میں جاری ہیں جن میں سے 19 ممالک ایسے ہیں جو چائنا کے ’ون بیلٹ ون روڈ‘ منصوبے پر قائم ہیں۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ’بینک آف چائنا کے پاکستان میں سرگرمیوں کے آغاز سے نا صرف دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے بلکہ اس سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا بینکنگ کے شعبے اور مستحکم معیشت پر بھروسے میں اضافہ ہوگا‘۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان آنے کا مقصد منافع کمانا نہیں: چینی کمپنی

دوسری جانب حبیب بینک لمیٹڈ پہلا پاکستانی بینک ہے جس نے چین کے صنعتی شہر ارومکی میں اپنی برانچ قائم کی ہے۔

واضح رہے کہ حالیہ کچھ عرصے میں دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ سروسز کی ضروریات میں اضافہ ہوا ہے، چائنا اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے جبکہ ہر سال تجارت کا حجم بڑھ رہا ہے۔


یہ رپورٹ 19 ستمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں