بھارت کا ارب پتی جوڑا بیٹی کو چھوڑ کر 'سنیاس' لینے کو تیار

اپ ڈیٹ 20 ستمبر 2017
سمیت اور انامیکا 4 سال قبل شادی کے بندھن میں بندھے تھے۔—فوٹو بشکریہ : ہندوستان ٹائمز
سمیت اور انامیکا 4 سال قبل شادی کے بندھن میں بندھے تھے۔—فوٹو بشکریہ : ہندوستان ٹائمز

بھارتی ریاست مدھیاپریش سے تعلق رکھنے والے ایک جوڑے نے اپنی 3 سالہ بیٹی اور 1 ارب روپے کی جائیداد کو چھوڑ کر دنیا ترک کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

بھارتی ویب سائٹ ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یہ انوکھا فیصلہ 35 سالہ سمیت راٹھور اور ان کی اہلیہ 34 سالہ انامیکا نے کیا.

یہ جوڑا 23 ستمبر کو گجرات میں جائن اچاریہ رام لال مہاراج کی رہنمائی میں سنیاس کا آغاز کرے گا۔

3 سالہ بیٹی کے والدین کے اس فیصلے نے ان کے آبائی علاقے سمیت بھارت میں بسنے والے کئی افراد کو حیرت میں مبتلا کردیا ہے، جس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ موجودہ دور میں سنیاس کی روایت نہ ہونے کے برابر ہی باقی رہ گئی ہے۔

تاہم حیرت انگیز طور پر خاتون انامیکا کے والد اشوک چنڈالیہ اپنی بیٹی کے دنیا ترک کرنے کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے نواسی کی دیکھ بھال کرنے کا اعلان کرچکے ہیں.

اشوک چنڈالیہ کے مطابق 'کوئی بھی میرے بیٹی داماد کو ان کا فیصلہ تبدیل کرنے پر مجبور نہیں کرسکتا اور نہ انہیں ایسا کرنا چاہیے، مذہب کی پکار پر کسی کو روکا نہیں جانا چاہیے'.

دوسری جانب سمیت راٹھور کے والد راجندر سنگھ راٹھور کو بھی اپنے بیٹے کے فیصلے پر اعتراض نہیں، جن کے مطابق 'انہیں توقع تھی کہ ایسا ہوگا لیکن اس قدر جلدی ہوجائے گا اس بات کا علم نہیں تھا'.

یہ بھی پڑھیں: ہندوستان کی دس عجیب و غریب روایات

بھارتی جوڑے کے قریبی رشتے دار کافی عرصے سے ان کے اس ارادے سے آگاہ تھے اور جوڑا گذشتہ ڈھائی سال سے اپنی بیٹی سے دور رہنے کی تیاریاں کررہا تھا.

واضح رہے کہ سمیت اور انامیکا 4 سال قبل شادی کے بندھن میں بندھے تھے۔

انامیکا نے راجھستان کے ایک انجینئرنگ کالج سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی جبکہ شادی سے قبل وہ ہندوستان زنک نامی کمپنی کے ساتھ کام بھی کرچکی ہیں۔

دوسری جانب ان کے شوہر بھی لندن سے ڈپلوما اور دو سال کام کا تجربہ لے کر بھارت لوٹے ہیں اور اب اپنا خاندانی کاروبار سنبھالتے ہیں۔

مزید پڑھیں: پانی کی بیویاں، ہندوستانی گاؤں کی انوکھی روایت

سمیت کے کزن سندیپ کے مطابق ’سمیت کے پاس سب کچھ موجود ہے، 1 ارب روپے کی جائیداد اور اچھی فیملی لیکن پھر بھی اس نے ان سب سے منہ موڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس پر ہم حیران ہیں‘۔

خیال رہے کہ بھارتی جوڑے نے سنیاس کے آغاز تک خاموش رہنے کا عہد کر رکھا ہے۔

بھارت کی جین کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد میں کئی قدیم روایات موجود ہیں۔

رواں سال کے آغاز میں بھی گجرات سے تعلق رکھنے والے ایک 17 سالہ نوجوان نے دنیا ترک کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

گذشتہ سال اکتوبر میں بھی اسی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی 13 سالہ لڑکی ارادھنا سمداریا بھی 68 دن تک بھوکی پیاسی رہنے کے تین روز بعد چل بسی تھی۔

13 سالہ لڑکی کی اس طرح موت نے بھارت میں ان روایات سے متعلق بحث و مباحثے کو جنم دیا تھا۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں