پاکستانی اور چینی سائنسدانوں نے ایسی فنگس دریافت کرلی ہے جو کہ اسلام آباد کے ایک کچرا دان میں پلاسٹک کو اپنی غذا کے طور پر استعمال کرتی ہے۔

اس حوالے سے سائنس ڈائریکٹ میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہaspergillus tubingensis نامی فنگس کی قسم کبھی تحلیل نہ ہونے والے پلاسٹک کو ہفتوں میں تحلیل کردیتی ہے۔

ولڈ ایگرو فورسٹری سینٹر/ کنمنگ انسٹیٹوٹ آف بائیولوجی سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر شیرون خان تحقیقی ٹیم کے سربراہ تھیں اور انہوں نے بتایا کہ ان کی ٹیم پلاسٹک کے کچرے کو ختم کرنے طریقوں کو تلاش کررہی تھی جو کہ قدرتی طور پر موجود ہیں۔

انہوں نے بتایا ' ہم نے اسلام آباد کے ایک کچرا دان سے نمونے لینے کا فیصلہ کیا، تاکہ دیکھ سکیں کہ کیا کچھ ایسا ہے جسے پلاسٹک فیڈ کرائی جاسکے جیسے دیگر عضویہ کو مردہ پودے یا جانور کرائے جاتے ہیں'۔

تحقیق کے مطابق اس فنگس کو سیال، سطح اور سیبوراڈ ڈیکسٹروز ایگر (ایس ڈی اے) پلیٹ میں آزمایا گیا۔

تحقیقی ٹیم نے دریافت کیا کہ یہ فنگس پلاسٹک کو تینوں طرح سے تحلیل کردیتی ہے تاہم یہ عمل ایس ڈی اے پلیٹ میں زیادہ تیزی سے ہوتا ہے جس کے بعد سیال اور سطح کا نمبر آتا ہے۔

یہ فنگس عام طور پر زمین کی سطح پر زندہ رہی ہے مگر محققین نے دریافت کیا کہ یہ پلاسٹک کی سطح پر بھی زندہ رہتی ہے۔

عام حالات میں پلاسٹک کو تحلیل ہونے کا عمل کئی دہائیوں میں مکمل ہوتا ہے اور یہ خطرناک بھی ہوتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں