سعودی عرب نے بدھ سے اسکائپ، واٹس ایپ اور دیگر اپلیکشن سے وائس کال پر پابندی کو ختم کردیا ہے جس کا مقصد ملک کو سرمایہ کاری کے لیے زیادہ پرکشش بنانا ہے۔

سعودی عرب میں اس سے پہلے انٹرنیٹ فونز کالز یعنی وائس اوور انٹرنیٹ پروٹوکول (وی او آئی پی) پر پابندی عائد کی تھی جس کا مقصد سعودی شہریوں اور بیرون ملک سے وہاں ملازمتوں کے لیے مقیم افراد کو باہری دنیا سے رابطے سے روکنا تھا۔

یہ پاکستانی عوام کے لیے اچھی خبر ہے کیونکہ پاکستانی شہریوں کی بڑی تعداد وہاں مقیم ہے اور وہاں عام نیٹ ورک سے کالز کرنا کافی مہنگا پڑتا ہے۔

مزید پڑھیں : برازیل میں واٹس ایپ پر پابندی

سعودی حکومت نے 2013 میں اس پابندی کے حوالے سے کہا تھا کہ اس سے وہ معاشرے کو ایسے منفی پہلوﺅں سے بچانے کی کوشش کررہی ہے جو کہ عوامی مفادات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

اس عہد میں جب انٹرنیٹ کالز بین الاقوامی سطح پر رابطوں کا سستا اور اہم ذریعہ بن چکا ہے، اسے دیکھتے ہوئے گزشتہ دنوں سعودی حکومت نے اس پر عائد پابندی کو اٹھانے کا اعلان کیا تھا۔

سعودی وزارت اطلاعات نے اپنے بیان میں کہا تھا ' ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن سعودی معیشت کے لیے اہم نکات میں سے ایک ہے، اس سے انٹرنیٹ پر مبنی کاروبار زیادہ ترقی کرسکیں گے خاص طور پر میڈیا اور انٹرٹینمنٹ کی صنعتیں'۔

یہ بھی پڑھیں : ترکی میں ٹوئٹر، واٹس ایپ تک رسائی پر پابندی

اس پابندی کو 20 تاریخ یعنی بدھ سے اٹھا لیا جائے گا۔

سعودی ٹیلی کام ریگولیٹر کے مطابق یہ پابندی نصف شب کے بعد ختم کردی جائے گی تاہم اب بھی کچھ صارفین نے بتایا ہے کہ وہ اسکائپ اور آئی فون میں فیس ٹائم ایپ استعمال کررہے ہیں۔

سعودی عرب میں متعدد افراد کا کہنا تھا کہ وہ اب بھی وی پی این کے ذریعے اس پابندی کے باوجود انٹرنیٹ کالز کرلیتے ہیں مگر ایسی وائس کالز بہت سست اور اکثر کٹ جاتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں