مقبوضہ کشمیر میں مسلح افراد کے بلدیاتی وزیر نعیم اختر کے قافلے پر گرینیڈ حملے کے نتیجے میں 3 شہری ہلاک اور 20 افراد زخمی ہوگئے تاہم حملے میں بلدیاتی وزیر محفوظ رہے۔

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پولیس ایس پی وائد نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جنوبی علاقے ترال میں بلدیاتی وزیر کے قافلے پر ہونے والے حملے میں بظاہر گرینیڈ لانچر کا استعمال کیا گیا، جبکہ معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ حملے میں زخمی ہونے والوں میں سے 10 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار ہیں۔

واضح رہے کہ وادی کشمیر میں رواں سال اب تک سینیئر حریت کمانڈروں سمیت تقریباً 140 علیحدگی پسندوں کو حکومتی فورسز کی جانب سے ہلاک کیا جاچکا ہے۔

وادی کشمیر میں گزشتہ سال حزب المجاہدین کے رہنما برہان وانی کو ہلاک کیے جانے کے بعد سے حملوں میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔

برہان وانی کا تعلق بھی ترال کے علاقے سے تھا۔

برہان وانی کی ہلاکت کے بعد وادی میں آزادی کی تحریک میں آنے والی شدت کے نتیجے میں اب تک 100 افراد سے زائد ہلاک جبکہ ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔

گزشتہ ماہ بھی کشمیر کے جنوبی علاقے میں 3 حملہ آوروں نے پولیس چوکی پر حملہ کر کے 8 سیکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کردیا تھا۔

فائرنگ کے تبادلے میں تینوں حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں