قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے بیان سے ثابت ہوگیا کہ ہو بےنظیر بھٹو کے قتل میں ملوث ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ’جب پیپلز پارٹی عدالت گئی ہے تو پرویز مشرف 10 سال بعد آج یہ سب کیوں بول رہے ہیں، پہلے تو شک تھا لیکن آج کوئی شک نہیں رہا کہ پرویز مشرف بےنظیر کے قتل میں ملوث ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اگر آصف زرداری کا بیت اللہ محسود سے تعلق تھا تو پرویز مشرف نے پہلے کیوں نہیں بتایا۔‘

خورشید شاہ نے عدلیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ پرویز مشرف کے ریڈ وارنٹ جاری کرے اور انہیں وطن واپس لایا جائے۔

پیپلز پارٹی کے دوسرے رہنما نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ میں اپیل کی سماعت شروع ہوتے ہی ملزم بول پڑا۔

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کو چاہیے کہ وہ عدالت میں پیش ہوں اور تحقیقاتی اداروں کو بیان ریکارڈ کرائیں۔

واضح رہے کہ پرویز مشرف نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں سابق وزیر اعظم بےنظیر بھٹو کے قتل کا اصل ذمہ دار آصف زرداری کو قرار دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’بھٹو خاندان کی تباہی کے ساتھ مرتضیٰ بھٹو اور بےنظیر بھٹو کے قتل کا ذمہ دار آصف علی زرداری ہے، دونوں کا قتل انہوں نے کروایا۔‘

انہوں نے الزام عائد کیا کہ بے نظیر کے قتل میں آصف زرداری اور افغانستان کے اہم لوگ شامل تھے، جو عینی شاہد تھے ان کا عدالت نے بیان ہی ریکارڈ نہیں کیا، ڈاکوؤں کے سرغنہ خالد شہنشاہ کو بےنظیر کا سیکیورٹی انچارج بنایا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں