صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ایک 9 سالہ بچے کو ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا گیا۔

پولیس کے مطابق بچے کی لاش کراچی کے علاقے سعید آباد نمبر 4 سے ملی جسے پوسٹ مارٹم کے لیے سول ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹر کرار احمد عباسی نے ڈان کو بتایا کہ بچے کو گلا دبا کر قتل کرنے سے قبل اس کا ریپ کیا گیا تھا، جبکہ مقتول بچے کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں 17 سالہ لڑکی ریپ کے بعد قتل

سینئر سپرنٹڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) غربی یونس چانڈیو نے ڈان کو بتایا کہ مقتول مقامی مدرسے میں زیر تعلیم تھا، وہ جمعرات (21 ستمبر) کو مدرسے گیا، لیکن گھر واپس نہیں لوٹا۔

انہوں نے بتایا کہ بچے کے گھر واپس نہ آنے پر اس کے اہل خانہ نے سعید آباد تھانے میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے بچے کی تلاش شروع کی اور بعد ازاں بچے کی لاش برآمد ہوئی۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ اس علاقے میں یہ ایسا دوسرا واقعہ ہے، 3 ماہ قبل ایک لڑکے کو ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔

جبکہ ستمبر کے آغاز میں سٹی کورٹ کے قریب سے ایک 10 سالہ بچے کی لاش ملی تھی جس کو ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کسمن بچی کا ریپ: پولیس رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

ایس ایس پی نے کہا کہ وہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی کررہے ہیں جس میں دیگر پولیس افسران سمیت سپرنٹڈنٹ پولیس (ایس پی) بلدیہ ٹاؤن اور ایس پی اورنگی شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس کو ملزمان کے حوالے سے کچھ معلومات ملی ہیں اور ان کی گرفتاری کے لیے کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں