خیبر یجنسی: وفاق کے زیر انتطام قبائلی علاقے فاٹا کی خیبر ایجنسی کے علاقے راجگال میں قائم کی گئی نئی چیک پوسٹ پر سرحد پار سے فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ ارسلان عالم شہید ہوگئے۔

لیفٹیننٹ ارسلان عالم شہید — فوٹو بشکریہ / آئی ایس پی آر
لیفٹیننٹ ارسلان عالم شہید — فوٹو بشکریہ / آئی ایس پی آر

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق 22 سالہ لیفٹیننٹ ارسلان عالم راجگال میں نو تعمیر شدہ سرحدی پوسٹ پر ڈیوٹی پر مامور تھے۔

واضح رہے کہ رواں برس 15 جون کو پاک فوج نے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے آپریشن رد الفساد کے تحت وادی راجگال میں آپریشن خیبر فور کا آغاز کیا گیا تھا، جس کا مقصد سرحد پار داعش کو پاکستان میں کارروائی سے روکنا تھا۔

بعد ازاں 21 اگست کو ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے آپریشن خیبر فور کے اختتام کا اعلان کیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اس آپریشن کے دوران 52 دہشت گرد ہلاک جبکہ 31 دہشت گرد زخمی ہوئے تھے جبکہ چار دہشت گردوں نے پاک فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے۔

راجگال کے علاقے میں ہونے والے اس آپریشن میں پاک فوج کے 2 سپاہی شہید جبکہ 6 زخمی ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقے فاٹا کی ایجنسی شمالی وزیرستان، خیبر ایجنسی اور اورکزئی ایجنسی سمیت 7 ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا تھا۔

مزید پڑھیں: آپریشن ردالفساد کی تفصیلات

حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج نے جون 2014 میں شمالی وزیرستان میں آپریشن ’ضربِ عضب‘ شروع کیا تھا۔

شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی کو دہشت گردوں سے خالی کروانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ کار شمالی وزیرستان کے دوردراز علاقوں تک بڑھا دیا تھا۔

بعد ازاں خیبر ایجنسی اور ملحقہ علاقوں میں آپریشن ’خیبر ون‘ اور 'خیبر ٹو' کے تحت سیکیورٹی فورسز نے اپنی کارروائیاں مزید تیز کردیں کرتے ہوئے یہ علاقے دہشت گردوں سے خالی کرانے کا دعویٰ کیا تھا۔

جبکہ دسمبر 2014 میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حملے کے بعد بھی دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں تیزی لائی گئی تھی۔

دوسری جانب پاکستان میں دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے کے عزم کے ساتھ پاک فوج کا 'آپریشن رد الفساد' جاری ہے جس کے تحت ہی راجگال میں کامیاب فوجی آپریشن کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں