میرے موقف پر این اے-120کے عوام نےمہر لگائی ہے، نواز شریف

اپ ڈیٹ 24 ستمبر 2017
نواز شریف نے نااہلی کے بعد براستہ جی ٹی روڈ لاہور واپسی کی تھی—فائل فوٹو/اے پی
نواز شریف نے نااہلی کے بعد براستہ جی ٹی روڈ لاہور واپسی کی تھی—فائل فوٹو/اے پی

سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ لاہور میں قومی اسبلی کے حلقہ این اے 120کے ضمنی انتخاب میں عوام نے میرے اپنائے گئے موقف کی بھرپور تائید کرتے ہوئے مہر لگائی ہے جبکہ کالعدم تنظیموں کا حصہ لینا باعث تشویش ہونا چاہیے۔

لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ'لاہور میں این اے 120 کے انتخاب میں میرے اپنائے گئے موقف کی بہت بڑی تائید ہے اور عوام نے میرے موقف پر مہر لگائی ہے'۔

ضمنی انتخاب کے دوران پاکستان مسلم لیگ نوا ز کے غائب ہونے والے کارکنوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 'میں نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ذاتی طور پر جو لوگ غائب ہوئے تھے ان کے حوالے سے تفتیش کر نے کے لیے کہا ہے تاکہ معلوم ہو کہ انھیں کیوں غائب کیا گیا تھا'۔

ان کا کہناتھا کہ این اے 120 میں غائب ہونے والے کارکنوں کے پیچھے کارفرما وجوہات کی تہہ تک پہنچنا بہت ضروری ہے۔

کالعدم تنظیموں کو انتخاب میں حصہ لینے کا موقع دینے کے حوالے سے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ'خبروں میں دیکھا ہے اور اخباروں میں پڑھا ہے اس پر ہم سب کو ملک کے لیے، قوم کے لیے باعث تشویش ہونا چاہیے، باعث فکر ہونا چاہیے، لمحہ فکریہ ہونا چاہیے کہ ہم جیسی جمہوری قوتوں کو نقصان پہنچے گا'۔

انھوں نے کہا کہ 'ملک ان چیزوں کا متحمل نہیں ہوسکتا ور نہ خدانخواستہ حالات عجیب موڈ لے سکتے ہیں'۔

مزید پڑھیں:اطلاعات ہیں لوگوں کو غائب کیا گیا ہے، نواز شریف

سابق وزیراعظم جب میڈیا کے سامنے آئے تو سوالات کی بوچھاڑ کی گئی اور ان سے ملک واپسی اور پارٹی صدارت کے حوالے سے بھی پوچھا گیا لیکن انھوں نے ان سوالوں کا جواب نہیں دیا تاہم کہا کہ پارٹی قیادت کے حوالے سے مشاورت معمول کی بات ہے جو جاری رہے گی۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیرخزانہ اسحٰق ڈار سمیت پاکستان مسلم لیگ نواز کے اہم رہنما لندن پہنچ گئے ہیں جہاں آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:این اے-120: کلثوم نواز کی یاسمین راشد کو شکست، غیرحتمی نتیجہ

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز اپنے علاج کے لیے لندن میں موجود ہے جہاں ان کی تیسری سرجری بھی کی گئی ہے۔

بیگم کلثوم نواز کی صحت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے ایک مشکل وقت گزارا ہے لیکن اب ان کی حالت بہتر ہے۔

نواز شریف کو رواں سال 28 جولائی کو سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہونے والی این اے 120 کی نشست کے لیے 17 ستمبر کو منعقدہ انتخاب میں بیگم کلثوم نواز کی کامیابی حاصل کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

israr Muhammad Khan Yousafzai Sep 24, 2017 01:17am
خوشی ھوئی نوازشریف کا بیان دیکھ کر وہ اب بھی اپنے موقف پر قائم ھیں عوامی بالادستی پارلیمنٹ کی مظبوطی ووٹ کا تقدس یہ بنیادی بات ھے جب تک یہ معاملات طے نہیں ھوتے جمہوریت مظبوط نہیں ھوسکتی ھم نوازشریف کے سا موقف کی تائید اور حمایت کرتے ھیں نوازشریف کو نااہل کیا گیا وزیراعظمی چلی گئی اب نوازشریف کے پاس کھونے کیلئے کچھ نہیں اسلئے انکو اپنے اصولی موقف پر ڈٹے رہنا چاہئے ہمیں یہ بھی معلوم ھے کہ انکو گھیرنے کے تمام انتظامات کئے جاچکے ھیں لیکن ھم سمجھتے ھیں کہ اب یہ کھیل مزید چلنا مشکل ھوگا ھمارے ملک میں ترکی جیسے حالات پیدا نہیں ھوسکتے لیکن ہمارا یقین ھے کہ عوام اب سب سمجھ سکتے ھیں پاکستان کا بچہ بچہ جانتا ھے اور سمجھتا ھے کہ یہ سب کچھ کون کرواتا ھے اور کیوں کرواتا ھے اگر کسی نے انکھیں بند کی ھیں تو یہ انکی اپنی زمہ داری ھے