لندن میں موجود سابق وزیراعظم نواز شریف نے وطن واپس آکر حالات کا سامنا کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے وفاقی وزیر سینیٹر مشاہداللہ خان نے نجی ٹی وی جیونیوز سے گفتگو میں اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'نواز شریف اور اسحٰق ڈار دونوں پاکستان آرہے ہیں'۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 'تمام باتیں غلط ثابت ہوگئی ہیں اور انھوں نے فیصلہ کرلیا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اسحٰق ڈار کے حوالے سے بھی بہت باتیں کی جارہی تھیں لیکن وہ وزیراعظم کے جہازمیں ایک ساتھ آئیں گے اور یہ آگے پیچھے آئیں گے'۔

انھوں نے کہا کہ 'اس کی بنیاد تو سیاسی تھی اور 2013 میں حکومت سنبھالی تھی اور اچھا کام کررہے تھے اور عوام نے جی ٹی روڈ میں بھی ان کے ساتھ تھے اور اب بھی ان کے ساتھ ہیں'۔

وفاقی کابینہ کے بعض ارکان کے مطابق سابق وزیراعظم پی آئی اے کی فلائیٹ پی کے 786 کے ذریعے لندن سے وطن واپس پہنچیں گے۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف کی وطن واپسی کے بعد نیب ریفرنسز اور پارٹی معاملات کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع ہیں۔

قبل ازیں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال پر واضح کیا تھا کہ بیگم کلثوم نواز کی صحت بہتر ہوتی ہی نواز شریف واپس آئیں گے اور بہت جلد پاکستان میں ہوں گے۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اپنی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی سرجری کے لیے لندن گئے تھے جس کے بعد یہ افواہیں گردش کررہی تھیں کہ وہ نیب ریفرنسز اور دیگر مقدمات کے باعث واپس نہیں آئیں گے۔

نواز شریف نے سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کو جانب دار قرار دیتے ہوئے براستہ جی ٹی روڈ لاہور پہنچے تھے اور راستے میں مختلف تقاریر میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو ناقابل قبول قرار دیا تھا۔

سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کےبچوں کو نیب میں پیش ہونے کے لیے کہا گیا تھا جہاں وہ نہیں گئے تاہم سپریم کورٹ کے حکم پر دائر ریفرنس کے بعد احتساب عدالت میں 26 ستمبر کو پیشی کے لیے سمن بھی جاری کردیے گئے ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

israr Muhammad Khan Sep 24, 2017 11:55pm
نوازشریف نے بہت دلیرانہ فیصلہ کیا ھے ھم اسکو خراج تحسین پیش کرتے ھیں سیاسی لیڈر کو ایسا ہی کرنا چاہئے سیاست میں اچھے اور برے دن اتے ھیں اجکل نوازشریف پر سخت وقت آیا ھے انکو حوصلے بہادری اور تحمل کے ساتھ اسکا مقابلہ کرنا چاہئے نوازشریف کے لئے یہ کوئی نئی بات نہیں انہوں نے وطن واپسی کا فیصلہ کرکے بہت سے پروپیگنڈہ فیکٹریوں کو غلط ثابت کردیا ھم سمجھتے ھیں کہ نوازشریف کو اپنے اصولی موقف پر سودا بازی نہیں کرنی چاہئے ووٹ کا تقدس عوامی بالادستی پارلیمنٹ کی مظبوطی عوامی منتخب حکومت کے ساتھ اختیارات جیسے ایشو کو ساتھ ملا کر چلنا ھوگا گوکہ بظاہر یہ کام مشکل ھے لیکن ناممکن نہیں