کراچی میں پولیس مقابلہ: 5 دہشت گرد ہلاک

اپ ڈیٹ 28 ستمبر 2017
ایس ایس پی ملیر راؤ انوار پولیس مقابلے کی تفصیلات میڈیا کو بتاتے ہوئے—۔ڈان نیوز
ایس ایس پی ملیر راؤ انوار پولیس مقابلے کی تفصیلات میڈیا کو بتاتے ہوئے—۔ڈان نیوز

کراچی: شہر قائد کے علاقے سچل میں پولیس نے آپریشن کے دوران 5 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) راؤ انوار کے مطابق دہشت گردوں کا تعلق داعش اور القاعدہ سے تھا اور انھوں نے محرم الحرام کے دوران کراچی میں تباہی پھیلانے کا منصوبہ بنایا رکھا تھا۔

دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری اسلحہ بھی برآمد ہوا—۔ڈان نیوز
دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری اسلحہ بھی برآمد ہوا—۔ڈان نیوز

راؤ انوار نے بتایا کہ ماہ محرم کے آغاز پر کچھ خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں، جس کے بعد سے پولیس کے ساتھ ساتھ تمام ایجنسیز بھی الرٹ ہیں۔

ایس ایس پی راؤ انوار کے مطابق کراچی میں خفیہ اداروں کی اطلاع پر سچل کے علاقے میں ایک گھر پر چھاپہ مارا گیا، پولیس کا گھیراؤ دیکھ کر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی اور دستی بم بھی پھینکے، تاہم پولیس اور حساس اداروں کی جوابی کارروائی میں 5دہشت گرد انجام کو پہنچے۔

راؤ انوار کے مطابق 'ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے کچھ ساتھی بھی ان سے ملنے آرہے تھے، جن کا پروگرام اس کے بعد کہیں اور جانے کا تھا، اس وجہ سے جلد کارروائی کی گئی'۔

مزید پڑھیں: کراچی میں راؤ انوار کا 'مشتبہ' پولیس مقابلہ، 4 افراد ہلاک

ہلاک دہشت گردوں کی تفصیل بتاتے ہوئے راؤ انوار نے بتایا کہ ان میں سے ایک عامر شریف نامی دہشت گرد الیکٹریکل انجینئر تھا، جس کا تعلق القاعدہ سے تھا اور وہ ایک ایسی ڈرون ٹیکنالوجی تیار کر رہا تھا، جس کی مدد سے کسی بھی دوسرے ڈرون کو اپنی مرضی کے مطابق قابو میں کرکے کسی اہم جگہ کو نشانہ بنایا جاسکتا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے دیگر 4 دہشت گردوں میں سے 'ملی' نامی ایک نوجوان کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) میں تھا، جس کا ساتھی امیر حمزہ عباس ٹاؤن حملے کے کیس میں جیل میں قید ہے۔

ایس ایس پی راؤ انوار کے مطابق ملی کا مجرمانہ ریکارڈ موجود ہے اور وہ سیکیورٹی فورسز پر حملوں، فرقہ وارانہ قتل اور بینک ڈکیتیوں میں بھی ملوث رہ چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'جعلی پولیس مقابلے'پر راؤ انوار کے خلاف مقدمےکاحکم

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ مختلف عسکریت پسند گروپوں کے لوگ ہیں، جو اب ایک ہوگئے ہیں اور ملک میں فساد پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں جن کے قبضے سے 3 خودکش جیکٹس اور بھاری اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

واضح رہے کہ ایس ایس پی راؤ انوار کراچی میں متعدد مرتبہ ایسے پولیس انکاؤنٹر کرچکے ہیں جس میں کئی کئی افراد مارے گئے لیکن ان مبینہ مقابلوں میں کسی پولیس اہلکار کو خراش تک نہیں آئی۔

تبصرے (0) بند ہیں