پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے قومی اسمبلی میں سید خورشید شاہ کو اپوزیشن لیڈر کی نشست سے ہٹانے کی کوششوں کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ ان جماعتوں کو ایوان میں مطلوبہ تعداد دکھانی ہوگی۔

زرداری ہاؤس اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ’ایوان میں جن جماعتوں نے ہمارے اپوزیشن لیڈر کی حمایت کی تھی وہ پارٹیاں آج بھی ہماری حامی ہیں۔‘

قمر زمان کائرہ کے ہمراہ سابق سینیٹ چیئرمین سید نیر حسین بخاری اور چوہدری منظور احمد بھی موجود تھے۔

پی پی پی رہنما نے کہا کہ پیپلز پارٹی کبھی بھی جمہوری طریقے سے اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی سے نہیں ڈرتی لیکن جو جماعتیں ایوان میں اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی چاہتی ہیں انہیں پہلے ایوان میں اس عمل کے لیے مطلوبہ تعداد لانی ہوگی۔

مزید پڑھیں: 'اپوزیشن لیڈر کو تبدیل کرنا ایم کیوایم، پی ٹی آئی کا جمہوری حق'

اس سے قبل زرداری ہاؤس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں آصف زرداری کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے ایوان میں اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کی کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

پیپلز پارٹی رہنماؤں نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے حال ہی میں وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دیا اور اب اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی میں بھی متحدہ کوشاں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم دیکھیں گے کہ کیا یہ متحدہ کا اپنا موقف ہے یا پھر اس کے پیچھے خفیہ ہاتھ ملوث ہے۔‘

قومی احتساب بیورو (نیب) کے نئے چیئرمین کی تقرری کے حوالے سے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اس حوالے سے مشاورت جاری ہے جبکہ پارٹی قیادت کی جانب سے اب تک کوئی حتمی نام نہیں دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی، ایم کیو ایم کا قائد حزب اختلاف کی تبدیلی کا فیصلہ

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے درمیان ملاقات میں کمیٹی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا جو لاہور میں حلقہ این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کی بدترین شکست کے حوالے سے انکوائری کر رہی ہے۔

کمیٹی ممبران نیر حسین بحاری، سینیٹر فرحت اللہ بابر اور سینیٹر مولا بخش چانڈیو 3 اکتوبر کو لاہور میں ملاقات کریں گے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ 18 ستمبر کو لاہور میں حلقہ این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کو بد ترین شکست کا سامنا کرنا پڑا اور ان کے مقابلے میں کالعدم جماعتوں کے حمایت یافتہ امیدواروں نے زیادہ ووٹ حاصل کیے تھے۔


یہ خبر 30 ستمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں