راولپنڈی: پشاور ایئرپورٹ پر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے طیارے پر فائرنگ سمیت دیگر سنگین جرائم میں ملوث 3 خطرناک دہشت گردوں کو خیبرپختونخوا کی ایک جیل میں پھانسی دے دی گئی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق پھانسی پانے والوں میں ساجد، بہرام شیر اور فضل غفار شامل ہیں، جنہیں فوجی عدالتوں کی جانب سے سزا سنائی گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد پی آئی اے طیارے پر فائرنگ، معصوم شہریوں کے قتل اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں سمیت سنگین جرائم میں ملوث تھے۔

یاد رہے کہ جون 2014 میں پشاور کے باچا خان انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر پی آئی اے کی ایک پرواز پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق جبکہ فلائٹ اسٹیورڈ اور دو مسافر زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کے جہاز پر فائرنگ، سرچ آپریشن میں 250 گرفتاریاں

فائرنگ کے واقعے سے متاثر ہونے والے طیارے پی کے 756 میں تقریباً 196 مسافر سوار تھے، جس پر لینڈنگ کے وقت فائرنگ کی گئی تھی، طیارے کو پانچ گولیاں لگی تھیں جبکہ مجموعی طور پر 12 گولیاں فائر کی گئیں، جس کے بعد ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشنز معطل کردیے گئے تھے۔

جن دہشت گردوں کو پھانسی دی گئی، ان کی تفصیلات کچھ یوں ہیں:

ساجد ولد ابراہیم خان

دہشت گرد ساجد کے حوالے سے جاری تفصیلات میں بتایا گیا کہ وہ کالعدم تنظیم کا سرگرم رکن تھا، جو پشاور میں پی آئی اے کے طیارے پر ہونے والی فائرنگ میں ملوث تھا جس کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق جبکہ 2 مسافر زخمی ہوگئے تھے، مجرم عام شہریوں کے قتل اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں پر حملے میں بھی ملوث تھا جس کے نتیجے میں پیر اسرار اور ان کے خاندان کے 8 افراد، سویلین نیاز گل اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر ساجد خان جاں بحق ہوئے جبکہ متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔

ساجد کے قبضے سے اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا تھا، اس نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے روبرو اپنے جرائم کا اعتراف کیا، جس کے بعد اسے سزائے موت سنائی گئی۔

بہرام شیر ولد خیران

کالعدم تنظیم کا سرگرم کارکن بہرام شیر سرکاری گرلز اسکول پر حملوں سمیت پاکستان کی مسلح افواج پر حلوں میں ملوث تھا، جس کے نتیجے میں ایک سپاہی سہید جبکہ 2 زخمی ہوئے۔

بہرام کے قبضے سے اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا تھا، اس نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے روبرو اپنے جرائم کا اعتراف کیا، جس کے بعد اسے سزائے موت سنائی گئی۔

فضل غفار ولد شہزادہ

کالعدم تنظیم کا سرگرم کارکن فضل غفار پاکستان کی مسلح افواج پر حلوں میں ملوث تھا، جس کے نتیجے میں 4 سپاہی سہید جبکہ ایک زخمی ہوا۔

فضل غفار کے قبضے سے خودکش جیکٹ بھی برآمد ہوئی، اس نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے روبرو اپنے جرائم کا اعتراف کیا، جس کے بعد اسے سزائے موت سنائی گئی۔

واضح رہے کہ آرمی چیف نے 7 نومبر 2016 کو ساجد، 14 جولائی 2016 کو بہرام جبکہ 15 مارچ 2016 کو فضل غفار کی سزائے موت کی توثیق کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں