’اسٹوڈنٹ آف دی ایئر‘ جیسی فلم سے کیریئر کی شروعات کرنے والے ورون دھون نے ویسے تو اب تک 10 میں سے ذیادہ ترایسی فلمیں دی ہیں، جنہوں نے انہیں ایک بڑے اداکاروں کی فہرست میں شامل کردیا ہے، تاہم ان کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی ’جڑواں 2‘ نے انہیں پہلی بار 100 کروڑ کلب میں شامل کردیا، اس سے قبل ان کی شاہ رخ خان کے ساتھ آنے والی فلم ’دلوالے‘ بھی 100 کروڑ کلب میں شامل ہوئی تھی، جب کہ اسٹوڈنٹ آف دی ایئر نے متعدد ایوارڈز بھی جیتے۔

’جڑواں 2‘ دو دہائیاں قبل آنے والی سلمان خان کی فلم ’جڑواں‘ کا سیکوئل ہے، جس وجہ سے فلم میں پہلی فلم کی جھلک نظر آنا کوئی نئی بات نہیں، تاہم ایسا نہیں ہے کہ سیکوئل کو پہلے فلم کی کاپی ہی بنایا گیا ہو۔

فلم کی کہانی

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

جڑواں کی طرح اس فلم کی کہانی بھی ایک ساتھ پیدا ہونے والے 2 بھائیوں کی گرد گھومتی ہے، لیکن ’جڑواں 2‘ میں کچھ منفرد کہانی اور انٹرٹینمینٹ کو دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔

فلم کے آغاز میں تھوڑی سی بوریت ہوتی ہے، لگتا ہے کہ دیکھنے والے 2017 کی نہیں بلکہ 1980 اور 1990 کی دہائی کی کوئی فلم دیکھ رہے ہیں، جس میں کوئی ولن ایک پولیس افسر کے ہاں پیدا ہونے والے نوزائدہ بچے کو اٹھاکر بھاگ جاتا ہے، اور پھر پولیس سے بچنے کے لیے وہ بچے کو کسی ریلوے پٹڑی پر پھینک کر کسی کمرے میں مصنوعی دھماکہ کرکے یہ تاثر دینے کی کوشش کرتا ہے، کہ اس نے نوزائدہ بچے کو مار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’جڑواں 2‘ کا اچھا آغاز

اگر کہا جائے کہ ’جڑواں 2‘ ایک مکمل طور پر انٹرٹینمنٹ فلم تھی، جس میں ہنسی اور مذاق کا نہ رکنے والا سلسلہ ہے تو کچھ غلط نہ ہوگا۔ فلم میں کنفیوژن یا ہنسی مذاق کا سلسلہ اس وقت شروع ہوتا ہے، جب فلم کا مرکزی کردار ’راجا‘ ممبئی سے لندن پہنچتا ہے، اور ہیتھرو ایئرپورٹ پر اترتے ہی وہ ایسی عجیب و غریب حرکتیں کرنے لگتا ہے کہ اسے سمجھ نہیں آتا کہ وہ ایسا کیوں کر رہا ہے، یا اس کے ساتھ ایسا کیوں ہو رہا ہے؟

اور یوں ہی ممبئی سے لندن پہنچنے والے ’راجا‘ کی طرح لندن میں ہی موجود فلم کے ایک اور مرکزی کردار ’پریم‘ کے ساتھ بھی ازخود عجیب و غریب چیزیں ہونے لگتی ہیں، جس وجہ سے اس کی شرمیلی، شریف اور معصوم شخصیت پر شکوک و شبہات پیدا ہونے لگتے ہیں۔

یہاں تک ’پریم‘ جو 25 سالہ نوجوان اور کالج کا طالب علم ہونے کے باوجود گائے کا دودھ پی کر گزارا کرتا ہے، وہ اچانک ہی اچانک شراب پینے لگتا ہے، وہ جتنا لڑکیوں سے شرماتا ہے، اتنا ہی وہ ان کے ساتھ نامناسب حرکتیں کرنے لگتا ہے، وہ خود نہیں جانتا کہ اس کے ساتھ کیا ہوا۔

فلم کے مرکزی کردار کے ممبئی سے لندن پہنچتے ہی یہ کنفیوژن کیوں ہوتی ہے، اس کے لیے تو آپ کو فلم ہی دیکھنی پڑے گی۔

اداکاری

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

فلم میں سب سے جاندار اداکاری ورون دھون کی ہی ہے، تاہم راجپال یادیو نے بھی بھرپور طریقے سے ان کا ساتھ نبھایا ہے۔

مزید پڑھیں: ’جڑواں 2‘ کا تین دن میں نیا ریکارڈ قائم

جوہنی لیور، انوپم کھیر، وون بھٹینا، علی اصغر اور وکاس ورما نے بھی اپنے اپنے کرداروں میں خوب جان ڈالی۔

پہلی فلم کے ہیرو سلمان خان کی ’جڑواں 2‘ میں انٹری مداحوں کے لیے یقینا حیران کن تھی، تاہم ان کی موجودگی ذیادہ کنفیوژن اور ہنسی مذاق کا باعث نہ بن سکی۔

تپسی پنو کے مقابلے جیکولین فرنانڈس کے رومانوی انداز یقینًا شائقین کو بھا گئے ہوں گے، کیوں کہ وہ پوری فلم میں انتہائی بولڈ نظر آئیں، جب کہ تپسی پنو ایک روایتی کالج کی لڑکی کی طرح نظر آئیں، جو اپنی بیوہ اور قدرے رومانٹک ماں کی وجہ سے بھی پریشان نظر آئیں۔

ہدایت کاری

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

پروڈیوسر ساجد نڈیاڈوالا کی اس فلم کی ہدایات ورون دھون کے والد ڈیوڈ دھون نے دی، جنہوں نے اس سیریز کی پہلی فلم کی ہدایات بھی دی تھیں۔

فلم کی موسیقی انو ملک اور ساجد واجد نے ترتیب دی ہیں، جس وجہ سے ’اونچی ہے بلڈنگ لفٹ تیری بند ہے‘ اور ’چلتی ہے کیا 9 سے 12‘ جیسے پرانے گانوں کے ریمیک نے شائقین کو کافی محسور کیا۔

یہ بھی پڑھیں: اصل 'جڑواں' ورن دھون نہیں بلکہ سلمان خان

نتیجہ

’جڑواں 2‘ کو گزشتہ ماہ 29 ستمبر کو ریلیز کیا گیا تھا، اور اس نے پہلے ہی دن دیگر فلموں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی تھی، فلم نے پہلے ہی ہفتے 70 کروڑ بھارتی روپے سے زائد بزنس کرکے ورون دھون کو کامیابیوں کی نئی بلندیوں پر پہنچا دیا۔

’جڑواں ‘2‘ کی کامیابی کی تو توقع تھی، تاہم ایسی کامیابی کی امید شاید ہی کسی کو ہو۔

’جڑواں 2‘ کی پوری کہانی اور اختتام دیکھ کراندازہ ہوتا ہے کہ فلم کی ٹیم نے سیریز کی تیسری فلم کے لیے پہلے سے ہی منصوبہ بندی کر رکھی ہے۔

قریبًا ڈھائی گھنٹے کی فلم میں لگ بھگ 20 منٹ ایسے ہوتے ہیں، جن میں بوریت محسوس ہوتی ہے، تاہم بوریت کے بعد آنے والے مناظر کی وجہ سے فلم کی بوریت اور کمزوریاں چھپ جاتی ہیں۔

مجموعی طور پر ’جڑواں 2‘ ایک مکمل تفریحی فلم ہے، جس میں شروع سے لے کر آخر تک ہنسی ہی ہنسی اور بولڈ مناظر ہیں، جس وجہ سے دیکھنے والا بوریت کا شکار نہیں ہوتا۔

تبصرے (0) بند ہیں