پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے توقع ظاہر کی ہے کہ قومی احتساب بیورو(نیب) کے مقرر کردہ نئے چیئرمین انصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے بلاامتیاز احتساب کریں گے۔

ڈیرااسماعیل خان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کسی وی آئی پی کو تحفظ دیا گیا تو احتجاج کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ 'ہم نئے چیئرمین نیب کی کارکردگی کو قریب سے جانچیں گے'۔

عمران خان نے کہا کہ پوری قوم کو جسٹس (ر) جاوید اقبال کی تقرری سے غیرجانبدار احتساب کی توقع ہے کہ اربوں روپے چرا کر پرتعیش زندگی گزارنے والے 'وی آئی پی کا احتساب' ہو۔

انھوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی تقرری کے حوالے سے ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا تاہم چیئرمین نیب کے لیے ہم نے 3 نام دیے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کا براحال ہے اوراسحاق ڈارنیب کے چکرلگارہے ہیں۔

قبل ازیں پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کی جانب سے بنی گالا میں اس حوالے سے جائزہ لیا گیا تھا جس کے بعد پارٹی ترجمان کا کہنا تھا کہ 'نیب چیئرمین کے حوالے سے کوئی بیان دینے سے قبل ہمیں ان کی کارکردگی کو دیکھنا ہوگا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'پارٹی اس بات پر نظر رکھے گی کہ آیا نئے چیئرمین نیب اپنے پیش رو کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کو تحفظ فراہم کرتے ہیں یا شفاف اور غیرجانبدار احتساب کی نئی مثال قائم کرتے ہیں'۔

مزید پڑھیں:چیئرمین نیب کی تقرری کے مقاصد واضح نہیں، پی ٹی آئی

یاد رہے کہ قائد حزب اختلاف خورشید شاہ اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے باہمی مشاورت کے بعد قومی احتساب آرڈیننس 1999 کے تحت سپریم کورٹ کے سابق جسٹس جاوید اقبال کو نیب کا نیا چیئرمین مقرر کرنے کا نوٹی فیکیشن جاری کردیا تھا۔

خورشید شاہ نے جسٹس (ر) جاوید اقبال سمیت 12 نام نیب چیئرمین کے لیے دیے تھے تاہم آخر میں اتفاق رائے جاوید اقبال پر کیا گیا۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال 11 اکتوبر کو اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں