امریکا کی ریاست کیلیفورنیا کے شمالی علاقے کے جنگلات میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 15 ہوگئی۔

آتشزدگی کے باعث جنگلات کے اطراف کے کئی علاقے بھی متاثر ہوئے جس کے باعث ہزاروں افراد کو مجبوراً نقل مکانی کرنا پڑی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق کیلیفورنیا کے لگ بھگ ایک لاکھ 75 ہزار افراد کی آبادی پر مشتمل شہر سینٹا روزا کے رہائشی جیک ڈِکسن کا کہنا تھا کہ ’آتشزدگی کے باعث سیکڑوں مکانات راکھ بن گئے اور ہم بے گھر ہوچکے ہیں۔‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آتشزدگی کو بڑی آفت قرار دیتے ہوئے متاثرہ افراد کے لیے فنڈز کے اجرا اور آگ بجھانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کے احکامات دے دیئے۔

گورنر جیری براؤن نے ناپا اور سونوما سمیت ریاست کی 8 کاؤنٹیز میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے کہا کہ آگ بجھانے کے لیے ہزاروں فائر فائٹرز کی کوششیں جاری ہیں۔

آتشزدگی سے بچاؤ کی ریاستی ایجنسی ’کالفائر‘ نے بدھ کو تیز ہوا چلنے کے پیش گوئی کی ہے، جس کے باعث آگ کی شدت بڑھنے کا امکان ہے۔

آتشزدگی کے باعث اب تک سونوما کاؤنٹی میں 9، مینڈوکینو کاؤنٹی میں 3، ناپا میں 2 جبکہ یوبا کاؤنٹی میں ایک اموات واقع ہوچکی ہیں، جبکہ گورنر کی جانب سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

سونوما کاؤنٹی کے محکمہ شیرف نے اپنے فیس بک پیج پر کہا کہ اسے 200 افراد کے لاپتہ ہونے کی رپورٹس ملیں جن میں سے 45 کو تلاش کیا جاچکا ہے۔

محکمے کی جانب سے کہا گیا کہ صرف سونوما کاؤنٹی سے اب تک تقریباً 25 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

انتظامیہ کے مطابق خوفناک آتشزدگی سے اب تک ایک لاکھ 15 ہزار ایکڑ رقبے پر پھیلی اراضی اور 2 ہزار مکانات و دکانیں تباہ ہوچکی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں