واشنگٹن: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے امریکا پر زور دیا ہے کہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کو بھارتی نظریے سے نہ دیکھا جائے کیونکہ یہ سیکیورٹی حکمت عملی نہیں بلکہ ایک معاشی منصوبہ ہے جس سے جنوبی ایشیا اور اسے ملحقہ خطوں میں امن و استحکام آئے گا۔

ان خیالات کا اظہار وزیر داخلہ احسن اقبال نے اپنے دورہ امریکا کے دوران جان ہوپکنس اسکول آف ایڈوانس انٹرنیشنل اسٹڈیز میں سیمینار سے خطاب میں کیا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے امریکی حکام پر زور دیا کہ خطے کی دیگر ریاستوں اور ان کے مسائل کے ساتھ جوڑنے کے بجائے پاکستان کے ساتھ اس کی اہلیت کے مطابق تعلقات رکھے جائیں۔

امریکی اعتراضات پر وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سی پیک کسی کے خلاف سازش نہیں اور نہ ہی کوئی سیکیورٹی پلان ہے بلکہ یہ معاشی ترقی کی جانب ایک منصوبہ ہے جس کی مدد سے پاکستان میں توانائی اور بنیادی ڈھانچے سمیت دیگر اہم شعبوں کے ذریعے سرمایہ کاری پاکستان آئے گی۔

مزید پڑھیں: میں کٹھ پتلی وزیر داخلہ نہیں بن سکتا، احسن اقبال

امریکا میں پاکستانی سفیر اعزاز احمد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستانی اور امریکی حکام کے درمیان حالیہ ملاقاتوں نے دونوں ممالک کے تعلقات کو دوبارہ معمول پر لانے میں راہ ہموار کی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی سیکریٹری دفاع جیمز میٹس نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سی پیک ایک متنازع علاقے سے گزر رہا ہے اور امریکا اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کر سکتا۔

امریکی سیکریٹری دفاع کے اس بیان کو اسلام آباد میں امریکا کی جانب سے بھارتی موقف کی تائید کی نظر سے دیکھا گیا۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سی پیک خطے میں موجود تمام ممالک کے لیے فائدہ مند ہے جبکہ جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا، مشرقی وسطیٰ اور افریقی ممالک بھی اس راہداری کی مدد سے ایک دوسرے سے منسلک ہو جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر داخلہ احسن اقبال بھی ’پہلے اپنا گھر ٹھیک‘ کرنے کے حامی

احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان میں امن چاہتا ہے کیونکہ ہمسایہ ملک میں امن قائم ہونے کی وجہ سے سب سے پہلے پاکستان کو ہی فائدہ حاصل ہوگا۔

انہوں نے عالمی برادری کو باور کرایا کہ پاکستان وہ واحد ملک ہے جسے دہشت گردی کو شکست دینے کا قابل قدر تجربہ ہے اور وہ یہ تجربہ دوسرے ممالک کے ساتھ بھی شیئر کر سکتا ہے۔

افغانستان میں شدت پسند تنظیم داعش کی موجودگی کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان میں داعش کی موجودگی اور اس کے رفتہ رفتہ پھیلنے پر تشویش ہے تاہم اسلام آباد دیگر اقوام کے ساتھ مل کر اسے شکست دینا چاہتا ہے۔

احسن اقبال نے اپنے خطاب کے دوران واضح کیا کہ پاکستان ایک آزاد، خودمختار اور باعزت ریاست ہے جس کی آزادی اورخود مختاری کااحترام کیا جانا چاہیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر امریکا خطے میں بھارتی نظریے سے دیکھے گا تو اس سے خطے سمیت امریکی مفادات کو بھی نقصان پہنچے گا لہٰذا اس کے لیے ضروری ہے کہ امریکا صورتحال کو آزادانہ نقطہ نظر سے دیکھے۔


یہ خبر 12 اکتوبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں