ہنوئی: ویت نام کے شمالی اور وسطی علاقوں میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آکر 43 افراد ہلاک اور 34 لاپتہ ہوگئے جبکہ ہزاروں مکانات اور فصلیں تباہ ہوگئیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق ویت نام کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کا کہنا تھا کہ ملک کے 6 شمالی اور وسطی صوبوں میں آنے والے طوفان کے باعث 21 افراد زخمی ہوئے اور تقریباً 1 ہزار مکانات متاثر یا تباہ ہوئے جبکہ 16 ہزار 740 گھر ڈوب گئے، بنیادی ڈھانچہ اور فصلیں مٹی تلے دب گئیں۔

حکام کے مطابق ہوا بین نامی صوبہ سب سے زیادہ متاثرہوا جہاں 17 افراد ہلاک اور 15 سے زائد لاپتہ ہوئے۔

مزید پڑھیں: ویت نام: فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، دس افراد ہلاک

شعبہ ڈیزاسٹر کے ذمہ داران نے بتایا کہ جمعرات کی شب مٹی کا تودہ گرنے سے ایک ہی خاندان کے چار گھر تباہ ہوئے جس کے نتیجے میں 9 اموات ہوئیں اور 9 افراد لاپتہ ہوگئے، ’مٹی کا تودہ اس وقت گرا جب گھر کے تمام افراد سو رہے تھے‘۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ 250 فوجی، پولیس اہلکار اور شہری امدادی کاموں میں مصروف ہیں تاہم مٹی کی بڑی مقدار کے نیچے دبے گھروں تک رسائی کے کام میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ انتظامیہ نے صوبے نین بین میں مقیم 2 لاکھ شہریوں کو فوری انخلا کی ہدایت کردی ہے، جہاں سیلاب کی وجہ سے صورت حال بہت خراب ہے۔

یہ بھی دیکھیں: ویتنام میں سیلاب سے 11 افراد ہلاک

شعبہ ڈیزاسٹر کے جاری اعلامیے کے مطابق جنوبی چین سے ویت نام میں داخل ہونے والی موسم سرما کی ہوائیں ویت نام کے شمالی اور وسطی علاقوں میں مزید بارشوں کا باعث بن سکتی ہیں۔

دوسری طرف محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی کہ جنوبی چین میں جنم لینے والا سمندری طوفان جمعرات کو فلپائن کو بھی متاثر کرسکتا ہے۔

ویت نام کے وزیر زراعت کا کہنا تھا کہ بارش کی وجہ سے شمالی و وسطی علاقے مختصر وقت میں بہت متاثر ہوئے اور تین روز میں 50 سینٹی میٹر سے زائد بارش ہوئی۔

خیال رہے کہ ہر سال ویت نام میں بارش اور طوفان کے باعث ہزاروں لوگ القمہ اجل بن جاتے ہیں۔


یہ رپورٹ 13 اکتوبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں