وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے بعد اب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نواز شریف نے بھی اپنے داماد اور رکن قومی اسمبلی کیپٹن (ر) صفدر کے احمدیوں کی مخالفت میں دیئے گئے بیان سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔

سینیٹر آصف کرمانی کے توسط سے لندن سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق سابق وزیر اعظم اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کے سسر میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’میں واضح اور دوٹوک الفاظ میں اعلان کرتا ہوں کہ پاکستان میں تمام اقلیتوں کو پاکستان کے آئین اور اسلامی تعلیمات کے تحت مکمل بنیادی حقوق حاصل ہیں۔

اپنے بیان میں وضاحت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقلیت مخالف بیان کا حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کی پالیسی اور نظریے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

گذشتہ ہفتے ایک نجی ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) یا نواز شریف، کیپٹن (ر) صفدر کے احمدیوں کے حوالے سے دیئے گئے بیان کے ذمہ دار نہیں۔

مزید پڑھیں: صفدر کی قومی اسمبلی میں تقریرپارٹی پالیسی نہیں، وزیراعظم

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اس طرح کے بیان سے گریز کرنا چاہیے جن سے معاشرے میں بدامنی پھیلنے کا خطرہ ہو۔

نواز شریف کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ختم نبوت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر یقین اسلامی ایمان کا بنیادی حصہ اور آئین پاکستان کا اہم جزو ہے۔

سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ یہ معاملہ حل کر لیا گیا ہے تاہم اس کی حساس نوعیت کو دیکھتے ہوئے اس پر سیاست نہیں کرنی چاہیے جبکہ انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 میں ہونے والی غلطی کا بھی ازالہ کر لیا گیا ہے۔

انہوں نے انتخابی اصلاحات ایکٹ میں رونما ہونے والی غلطی کی نشاندہی کرنے اور اسے درست کروانے پر تمام سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف، کیپٹن صفدر کی تقریر کا نوٹس لیں: عاصمہ جہانگیر

سابق وزیر اعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ عوام نے تین مرتبہ انہیں وزارت عظمیٰ کے لیے منتخب کیا تاہم انہوں نے اپنے تینوں ادوار میں کسی بھی طرح کے نسلی اور مذہبی تعصب سے بالاتر ہو کر عوام کی خدمت کی اور اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنایا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی جماعت کو قائداعظم محمد علی جناح کی جماعت ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ بابائے قوم نے ہر طرح کی مذہبی اور معاشی آزادی کی یقین دہانی کرائی تھی خصوصی طور پر ملک میں بسنے والی اقلیتوں کو جو کہ اب آئینی ذمہ داری بن چکی ہے جس سے کوئی بھی رو گردانی نہیں کر سکتا۔

خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر نے قومی اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران احمدیوں کو ملک کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے فوج میں ان کی بھرتیوں پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ایوان میں اپنی تقریر کے دوران کیپٹن (ر) صفدر نے یہ بھی کہا تھا کہ قائداعظم یونیورسٹی میں ڈاکٹر عبدالسلام سے منسوب فزکس ڈپارٹمنٹ کا نام تبدیل نہ کیا گیا تو وہ اس پر احتجاج کریں گے۔

انھوں نے عدالیہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ عدالتوں میں بیٹھے لوگوں سے بھی ختمِ نبوت کے سرٹیفکیٹ لیے جائیں۔


یہ خبر 16 اکتوبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں