کراچی: پاکستان کے مقبول فیشن ڈیزائنر دیپک پروانی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کا حصہ بن گئے۔

کراچی کے علاقے بہادرآباد میں رکھی ایک پریس کانفرنس کے دوران کراچی پورٹ ٹرسٹ کے سابق چیئرمین جاوید حنیف اور فیشن ڈیزائنر دیپک پروانی سمیت دیگر نامور شخصیات نے ایم کیو ایم میں شمولیت کا اعلان کیا۔

اس دوران ایم کیو ایم کے چیف فاروق ستار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف آواز اٹھانے والوں کے خواب یہ دیکھ کر ٹوٹ گئے ہوں گے کہ سول سوسائٹی کے ارکان اور عام لوگ ایم کیو ایم پاکستان کا حصہ بن رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: دیپک پروانی کا ایک اور اعزاز

واضح رہے کہ کئی عرصے سے میڈیا میں ایسی خبریں گردش کررہیں تھی کہ ایم کیو ایم پاکستان اپنے ارکان کے پارٹی چھوڑنے پر کمزور پڑ رہی ہے، گزشتہ ہفتے ایم کیو ایم کے قانون ساز محمود عبدالرزاق نے پارٹی سے استعفیٰ دینے کے بعد مصطفیٰ کمال کی پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

پریس کانفرنس کے دوران فاروق ستار کے ہمراہ پارٹی کا حصہ بننے والے تمام نئے ممبرز اور میئر کراچی وسیم اختر بھی موجود تھے۔

میڈیا سےبات کرتے ہوئے فاروق ستار نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے سینئر رہنما اور حیدرآباد کے سابق میئر آفتاب احمد شیخ کئی سالوں سے غیر فعال تھے تاہم انہوں نے بھی دوبارہ پارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔

فاروق ستار نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ لوگ جنہوں نے ایم کیو ایم چھوڑنے کا اعلان کردیا ہے اور اس کے باوجود پارٹی سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، ان کے خلاف وہ بہت جلد الیکشن کمیشن آف پاکستان، قومی اور سندھ اسمبلیوں کے اسپیکرز سے رابطہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: جب دیپک نے ’پنجاب نہیں جاؤں گی‘ کے 300 جوڑے ڈیزائن کیے

فاروق ستار کے مطابق ان تمام ارکان کی سیٹس پر دوبارہ الیکشن ہوں گے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے پاس لوگوں کی کمی نہیں اور یقیناً کامیابی دوبارہ پارٹی کا مقدر بنے گی۔

اس حوالے سے ڈیزائنر دیپک پروانی کا بھی کہنا تھا کہ وہ ایم کیو ایم پاکستان کا حصہ اس لیے بنے ہیں تاکہ کراچی میں ہونے والے کئی مسائل کا حل نکال سکیں۔

دیپک پروانی کے علاوہ معروف تاجر خرم رسول، عالمگیر فیروز، توفیق کوچن والا، امیتاز علی، مسرت نوید، فرحان چشتی، ڈاکٹر سلمان خان، فاروق دادی اور ٹی وی میزبان نادیہ علی نے ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کیا۔


یہ رپورٹ 16 اکتوبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں