قومی احتساب بیورو (نیب) کی ایک ٹیم شریف خاندان کے خلاف دائر ریفرنس کے سلسلے میں لندن میں موجود ہے، جہاں وہ ایون فیلڈ میں موجود فلیٹس سے متعلق گواہان کے بیانات قلمبند کرنے کے ساتھ ساتھ شواہد جمع کرے گی۔

نیب حکام نے ڈان کو بتایا کہ لندن جانے والی مذکورہ ٹیم میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) میں شامل نیب کے وہی ارکان شامل ہیں جنہوں نے نواز شریف، ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز، صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر سمیت وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کیے تھے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیب حکام کا کہنا تھا کہ ٹیم برطانوی حکام سے شریف خاندان کے لندن فلیٹس سے متعلق جوابات حاصل کریں گے جبکہ اس کے علاوہ اس جائیداد سے متعلقہ کچھ اہم گواہان کے بیانات بھی ریکارڈ کریں گے، جو شریف خاندان پر فردِ جرم عائد کرنے سے قبل عدالت میں پیش کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: 3 نیب ریفرنسز دائر کرنے پر نواز شریف کا سپریم کورٹ سے رجوع

یاد رہے کہ نیب حکام نے برطانوی حکام کو باہمی قانونی معاہدے کے تحت خطوط لکھے تھے جن میں شریف خاندان کے لندن کی پارک لین پر واقع ایون فیلڈ ہاؤس میں فلیٹس نمبر 16, 16A, 17, 17A, سے متعلق معلومات فراہم کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب ٹیم مثبت انداز میں شریف خاندان کی لندن میں موجود جائیداد کے حوالے سے شواہد جمع کرنے اور گواہان کے بیانات قلمبند کرنے کے لیے گئی ہے۔

شریف خاندان وکیل امجد پرویز نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیب کو اس کیس میں قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نئے چیئرمین نیب کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے، عمران خان

ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے پاکستان میں یا ملک سے باہر قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے تحقیقات کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لندن سے شواہد جمع کرنے اور گواہان کے بیانات کو جرح کے لیے بھی سامنے لایا جائے گا جس سے یہ اندازہ لگایا جاسکے گا کہ نیب ٹیم اس معاملے میں کتنے معتبر شواہد جمع کرنے کے لیے لندن گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں