کراچی کے علاقے ملیر میں لڑکی کو موٹر سائیکل سوار ملزم نے تیز دھار آلے کے وار سے زخمی کردیا۔

متاثرہ لڑکی جذبہ جاوید کا کہنا تھا کہ وہ سڑک پار کر رہی تھیں کہ اچانک ایک دبلے پتلے لڑکے نے ان کے ہاتھ پر وار کیا اور فرار ہوگیا۔

پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر سعود آباد، ملیر پولیس اسٹیشن میں درج کرلی، جبکہ علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر فارنزک شواہد کے ذریعے حملہ آور کی شناخت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

پولیس حکام نے واقعے کی مزید معلومات ملنے تک اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

واضح رہے کہ پولیس کے پاس 25 ستمبر سے 5 اکتوبر تک گلستان جوہر اور گلشن اقبال کے علاقوں میں موٹر سائیکل سوار ملزم کے ’تیز دھار آلے‘ سے حملے کے 13 کیسز رپورٹ ہوئے، جس کے نتیجے میں مقامی رہائشیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

ان واقعات کے سامنے آنے کے بعد پولیس نے مذکورہ ملزم کی شناخت اور گرفتاری کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا، تاہم فوری طور پر کوئی کامیابی نہیں ملی تھی۔

مزید پڑھیں: کراچی: خواتین کو ’چاقو‘ سے زخمی کرنے والے حملہ آور کی تلاش جاری

پیر کی رات فیڈرل بی ایریا کے علاقے میں جواں سالہ لڑکی کو موٹر سائیکل سوار نے حملہ کرکے زخمی کیا۔

تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ کیا اس واقعے کا گلستان جوہر اور گلش اقبال میں پیش آنے والے واقعات سے کوئی تعلق تھا۔

15 اکتوبر کو پنجاب کے شہر ساہیوال کی پولیس کا کہنا تھا کہ اس نے کراچی میں خواتین کو چھریوں کے وار سے زخمی کرنے والے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا، جس کی شناخت وسیم کے نام سے ہوئی۔

تاہم مشتبہ شخص کو مزید قانونی کارروائی کے لیے کراچی منتقل نہیں کیا گیا اور پنجاب پولیس نے سندھ پولیس کو بتایا کہ وہ اس سے پہلے ساہیوال، راولپنڈی اور لاہور میں خواتین پر حالیہ حملوں کی تفتیش کرنا چاہتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں